جامعہ خیر المدارس ملتان کے شعبۂ حفظ و تجوید کے صدر مدرّس اور مجدّد القراءات حضرت مولانا قاری محمد رحیم بخش پانی پتی ؒ کے تربیت و صحبت یافتہ، مایہ ناز شاگرد حضرت مولانا قاری محمد اسحاق ہوشیار پوری ؒ ۲۶ ؍ذوالحجہ ۱۴۴۵ ھ مطابق ۳ ؍جولائی ۲۰۲۴ بروز بدھ نشتر ہسپتال ملتان میں انتقال کر گئے ۔ إنا للہ وإنا إلیہ راجعون، إن للہ ما أخذ و لہٗ ما أعطٰی و کل شيء عندہٗ بأجلٍ مسمّٰی!
حضرت قاری رحیم بخش ؒ علمِ تجوید و قراءت کے بے مثل امام، حدیث و فقہ کے بے نظیر ماہر، اور ولایت کے اونچے مقام پر فائز تھے، قرآن کریم آپ کی صرف زبان ہی سے نہیں، بلکہ زندگی کے ہر ہر عمل سے جھلکتا تھا۔ آپ ؒ ہی کی تربیت و صحبت سے حضرت مولانا قاری محمد اسحاق ہوشیار پوری ؒ کا خمیر تیار ہوا، جنھوں نے اپنے استاذِ گرامی اور ذی قدر مربی کے بعداُن کی مسند کو کم و بیش پینتالیس سال زینت بخشی۔
جناب قاری محمد اسحاق ؒ کے والد گرامی حضرت مولانا قاری محمد ابراہیم ہوشیار پوری ؒنیک سیرت و متبعِ سنت بزرگ تھے، دار العلوم دیوبندمیں شعبۂ حفظ کے استاذ اور ممتحن رہے، قیامِ پاکستان کے بعد جامعہ خیر المدارس ملتان کے شعبۂ حفظ و قراءت کے ممتحن بھی رہے۔
آپؒ نے اپنے استاذِ گرامی کے تدریسی قواعد و ضوابط اور اصولوں کی مواظبت و پابندی کرتے ہوئے ۴۵ ؍سال انہی کی طرح شبانہ روز قرآن کریم کی خدمت میں صرف کیے۔ طلبہ کی تعلیم کے ساتھ ساتھ ان کی اصلاح و اخلاق کے تزکیہ کی بھی ہمیشہ فکرفرماتے تھے، ان کے اعمال کی نگرانی، قابلِ اصلاح امور کی مخلصانہ سرزنش اور طلبہ کے اندر اتباعِ شریعت کا ذوق پیدا کرناآپ کا منشا رہتا تھا۔
دن بھر قرآن کریم کی تعلیم جیسی اہم عبادت میں مصروفیت و مشغولیت کے باوجود شب بیداری کا اہتمام لازمی جز تھا، رات کے تین بجے جاگ کر تلاوتِ قرآن کریم، مسنون تسبیحات، ذکر اذکار اور درود شریف کا معمول جاری رکھتے، شبِ جمعہ اور جمعہ کے مبارک اوقات میں درود شریف کا خاص التزام خود بھی فرماتے اور اپنے طلبہ سے بھی کرواتے۔
اسی طرح آپ نے اپنے بچوں کی تعلیم و تربیت پر بھی خصوصی نظر رکھی، آپ کے ماشاء اللہ! پانچوں فرزند قرآن کریم کے حفاظ اور قرآن کریم کی تدریس میں مصروفِ عمل ہیں۔
آپ کی نمازِ جنازہ جامعہ خیر المدارس ملتان میں ادا کی گئی، جس میں آپ کے ہزاروں شاگردوں اور محبین نے شرکت کی، یقیناً یہ سب آپ کے لیے صدقہ جاریہ ہے۔ اللہ تعالیٰ آپ کی حسنات کو قبول فرمائے، جنت الفردوس میں مقام عطا فرمائے اور پسماندگان کو صبرِ جمیل عطا فرمائے، آپ کی رحلت سے جو علمی اور عملی خلا پیدا ہوا ہے ‘ اسے پُر کرنے والے اہل افراد پیدا فرمائے، آمین، بجاہ النبي الکریم !
قارئینِ بینات سے مرحومین کے لیے ایصالِ ثواب کی درخواست ہے۔