بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

بینات

 
 

تبصرہ وتعارفِ کتب، نقدونظر

تبصرہ وتعارفِ کتب، نقدونظر

 

مجموعۂ خطبات (مستندمواعظ وخطبات کا مجموعہ)

تالیف: مفتی غلام مصطفیٰ رفیق صاحب۔ صفحات: ۵۴۴۔ قیمت : ۷۵۰۔ ناشر: مکتبۃ الریان، کراچی۔ رابطہ نمبر: 03339330193
زیرِتبصرہ کتاب جامعہ علومِ اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن کے استاذ ورفیقِ دارالافتاء مفتی غلام مصطفیٰ رفیق صاحب کے تحریر کردہ جمعہ کے بیانات کا مجموعہ ہے۔ جمعہ کے مواعظ وبیانات کے مجموعے تو بہت ملتے ہیں، مگر اس مجموعہ کی انفرادیت اِستناد و وُثوق ہے، اس مجموعہ کو مستند کتب سے مطالعے کی روشنی میں ترتیب دیا گیا ہے۔ اسی طرح حشو و زوائد اور غیرضروری اختصار اور طوالت سے بھی بچنے کی کوشش کی گئی ہے۔ عام طور پر واعظین اور خطباء رطب ویابس ہر قسم کی معلومات وروایات اپنے خطبات میں ذکر کردیتے ہیں، جنہیں آگے بیان کرتے ہوئے ڈر لگتا ہے کہ یہ بات مستند بھی ہوگی یا نہیں؟ مجموعہ کے مرتب خود ایک مستند مفتی ہیں، جنہوں نے اپنے بیانات کو ذمہ داری کے ساتھ باحوالہ اور معیاری رکھا ہے، چنانچہ زیرِتبصرہ ’’مجموعۂ خطبات‘‘ میں معلومات مستند ہیں اور روایات و قصے باحوالہ درج ہیں۔
سال بھر کی اہم مناسبات اور مواقع سے متعلق کئی کئی بیانات ہیں، جس سے ائمہ وخطباء کو موقع کی مناسبت سے موضوع کی تعیین میں مشکل پیش نہیں آئے گی۔ ہر بیان میں ذیلی عنوانات بھی لگائے گئے ہیں، جن کا فائدہ تجزّی اور تقسیم ہے، اس سے مواد ذہن میں اچھی طرح بیٹھتا ہے۔ ہر بیان کے آخر میں مآخذ ومراجع بھی درج کیے گئے ہیں۔ کتاب کے آخر میں جمعہ وعیدین اور نکاح کے عربی خطبے بھی ہیں، جن کی ضرورت و افادیت ائمہ وخطباء سے مخفی نہیں ہے۔
اس مصروفیت اور تساہل پسندی کے دور میں جب کہ عموماً خطباء حضرات محنت سے بیان کی تیاری نہیں کرپاتے‘ یہ کتاب بہت غنیمت اور نعمت ہے، جس کے مطالعہ سے کم سے کم وقت میں مستند اور مرتب مواد مل سکتا ہے۔ ہماری رائے میں یہ کتاب ہر عالم اور ہر امام وخطیب کے پاس ہونی چاہیے۔ 
ٹائٹل دیدہ زیب، طباعت دو رنگہ، کاغذ اعلیٰ (میٹ پیپر) اور جلد بندی مضبوط ہے۔ 

فیضانِ محبت

مجموعۂ کلام: حضرت مولانا حکیم محمد اختر  رحمۃ اللہ علیہ ۔ جامع ومرتب: سید عشرت جمیل میرؔ رحمۃ اللہ علیہ ۔ صفحات: ۲۸۸۔ قیمت: درج نہیں۔ ناشر: خانقاہِ امدادیہ اشرفیہ، گلشن اقبال، کراچی۔ رابطہ نمبر: 03167771354
زیرِ تبصرہ کتاب حضرت مولانا حکیم محمد اختر  رحمۃ اللہ علیہ  کے اشعار کا مجموعہ ہے، حضرتؒ نے خود اپنے قلم سے اس مجموعہ کا تعارف یوں کرایا ہے:

’’اس طرح دردِ دل بھی ہے میرے بیاں کے ساتھ
جیسے کہ میرا دل بھی ہے میری زباں کے ساتھ

احقر کا مجموعۂ کلام بعنوان ’’فیضانِ محبت‘‘ جس کے تقریباً نوّے فیصد اشعار میری زندگی کے ۶۶ سال کے بعد اچانک قلب کی آہ وفغاں کے ساتھ زبانِ ترجمان درد ودل سے نمودار ہوئے اور بعض راتوں میں بے ساختہ آنکھ کھل گئی اور نیند غائب ہوگئی اور بغیر محنت وکاوشِ دماغی محض عطائے رحمتِ حق تعالیٰ شانہٗ سے یہ اشعار موزوں ہوگئے، جو درحقیقت اس مضمون کے حقیقی ترجمان ہیں۔‘‘
اشعار کیا ہیں، اصلاحی مضامین ہیں جو موزوں ہوگئے ہیں اور بالخصوص عشقِ مجازی کے مریضوں کے لیے تریاق کا درجہ رکھتے ہیں اور بلاشبہ حدیث ’’إن من الشعر لحکمۃ‘‘ کا مصداق ہیں۔ مجموعہ میں مذکور نظموں کے بنیادی عنوانات یہ ہیں: ۱-حمدِ باری تعالیٰ، ۲-مناجات بہ درگاہِ قاضی الحاجات جل جلالہ، ۳-نذرانۂ عقیدت دربارگاہِ نبوت ( صلی اللہ علیہ وسلم )، ۴-منقبتِ صحابہ ( رضی اللہ عنہم )، ۵-در مدحِ شیخ، ۶-کلامِ محبت ومعرفت۔ ان مرکزی عنوانات کے تحت تقریباً ڈھائی سو کے قریب ذیلی عنوانات اور نظمیں ہیں۔ 
کاغذ متوسط ہے، پرنٹنگ اور تزئین وآرائش عمدہ ہے، بائنڈنگ مضبوط ہے۔ اس کتاب کی نمایاں خصوصیت یہ ہے کہ کمپیوٹر کمپوزنگ کے بجائے معروف خطاط جناب محمد علی زاؔہد صاحب کے ہاتھ سے خوبصورت اور دیدہ زیب کتابت اور خطاطی کروائی گئی ہے۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ اس کتاب کا نفع عام فرمائے اور قارئین کو استفادے کی توفیق نصیب فرمائے، آمین۔

حزب البحر (مع اعمال ونُسخ)

امام ابوالحسن علی الشاذلی رحمۃ اللہ علیہ ۔ تالیف: مفتی احسان الحق صاحب۔ صفحات: ۲۷۹۔ قیمت: درج نہیں۔ ناشر: مکتبۃ الحسنٰی، کراچی۔ رابطہ نمبر: 03121102045
حزب البحرایک دعا ہے، جو سلسلۂ شاذلیہ کے روحِ رواں شیخ ابوالحسن علی بن عبداللہ رحمۃ اللہ علیہ  (متوفی: ۶۵۶ھ) کو خواب میں الہام ہوئی تھی۔اسماء وصفاتِ الٰہیہ پر مشتمل ہے، توحیدِ خالص پر مبنی ہے، کسی قسم کے شرک یا استعانت بغیر اللہ کے الفاظ نہیں ہیں۔ رزق میں وسعت، مصائب و آفات اور دشمن کے شر سے حفاظت، سحر وجنات سے بچاؤ کے لیے مجرب اور اکسیر کا درجہ رکھتی ہے۔ علماء و مشائخِ طریقت کا معمول ہے۔ دیارِ ہند میں اس دعا کی شہرت و مقبولیت کا سہرا حضرت شاہ ولی اللہ  ؒ کے سر سجتا ہے، ان سے لے کر موجودہ اکابر تک مشائخ کی اکثریت اس دعا کی عامل اور مجاز ہے۔ 
بہرحال زیرِ تبصرہ کتاب میں مؤلفِ کتاب مفتی احسان الحق صاحب نے حضرت ابوالحسن شاذلی رحمۃ اللہ علیہ  کی کتاب ’’حزب البحر‘‘ کی تشریح و تحقیق کی ہے، کئی نسخوں کو جمع کرکے ان کا موازنہ کیا ہے، شیخ  ؒ کے حالات وسوانح کے ساتھ ساتھ ان کے سلاسلِ طریقت بھی تفصیل سے درج کیے ہیں۔ حزب البحر کے اعمال وخواص، فوائد وثمرات اور اہمیت کے بارے میں علماء ومشائخ کے اقوال وتجربات بھی ذکر کیے ہیں۔ 
تمام سالکینِ طریقت کے لیے بالعموم اور وظائف وعملیات سے شغف رکھنے والے حضرات کے لیے بالخصوص یہ کتاب ایک قیمتی تحفہ ہے۔ عملیات و وظائف کی پُرخار اور خطرناک وادی میں اس طرح کی تحقیقات کا ہونا اشد ضروری اور اُمت کے لیے نفع مند ہے ۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ مؤلف کی محنت و کاوش کو اپنی بارگاہ میں قبول فرماکر اس کا نفع عام فرمائے۔ جلد مضبوط ہے، کاغذ عمدہ ہے ۔ سیٹنگ میں بہتری کی ضرورت ہے۔

سہ ماہی ’’الرابطۃ‘‘ (رابطۃ علماء السند کا تہذیبی وثقافتی اور علمی و تحقیقی ترجمان)

سرپرست: مولانا ڈاکٹر محمد ادریس سندھی، مولانا ڈاکٹر عبدالقیوم سندھی۔ مدیر: مفتی ولی اللہ سیف۔ صفحات: ۱۴۴۔ قیمت فی شمارہ: ۲۰۰۔ ناشر: مرکزی دفتر رابطۃ علماء السند، جامعہ دارالعلوم سکھر، گورنمنٹ سوسائٹی، سوفٹ روڈ، سکھر۔ رابطہ نمبر: 03003149252
زیرِتبصرہ ایک سہ ماہی رسالہ ہے، جس کا یہ پہلا شمارہ ہے، اس شمارے کی تاریخ ’’محرم تا ربیع الاول ۱۴۴۵ھ‘‘ درج ہے۔ رسالہ کے سرپرست معروف اہلِ علم اور محققین ہیں۔ مجلسِ مشاورت بھی قابل علماء کرام اور عصری تعلیم یافتہ افراد پر مشتمل ہے۔ مدیر صاحب کے قلم سے ’’رابطۃ علماء السند کا قیام اور سہ ماہی الرابطۃ کا اجراء‘‘ کے عنوان سے رابطہ فورم اور رسالہ کے اغراض و مقاصد لکھے گئے ہیں، مناسب معلوم ہوتا ہے کہ تعارف کے لیے اس مضمون کا ایک اقتباس نقل کردیا جائے، مدیر صاحب لکھتے ہیں :
’’اہلِ علم اس ضرورت کو ایک زمانے سے محسوس کررہے تھے کہ سندھ کی علمی تاریخ اور علمائے سندھ کی تصنیفات کو جدید تقاضاؤں کے مطابق منظرِ عام پر لایا جائے اور سندھ میں محض علم کی نشاۃ ثانیہ کے لیے تگ و دو کی جائے۔ اس فکر اور سوچ کو عملی جامہ پہنانے کے لیے دو چار سال پہلے ’’رابطۃ علماء السند‘‘ کے نام سے علمی، فکری، دعوتی اور ثقافتی فورم کی بنیاد رکھی گئی ۔۔۔۔۔۔ ’’رابطۃ علماء السند‘‘کی پوری ٹیم ان مقاصد کو سامنے رکھتے ہوئے اپنے منصوبہ جات کو عملی جامہ پہنانے کے لیے ہر دم کوشاں ہے۔ سہ ماہی ’’الرابطۃ‘‘ کا اجراء بھی اس سلسلے کی کڑی ہے، جس میں ان شاء اللہ العزیز اردو، سندھی اور عربی میں باب الاسلام سندھ کی دینی، علمی تاریخ، اسلامی نقوش، تہذیب وثقافت اور علمائے سندھ کی دینی، علمی خدمات کے ساتھ ان کی تصانیف کے تحقیقی جائزہ پر مقالات شائع کیے جائیں گے۔ اہلِ علم کی خدمت میں گزارش ہے کہ ان موضوعات پر اپنی تحقیقات اِرسال فرمائیں۔ ‘‘
اقتباس میں بیان کردہ اَغراض و مقاصد سے اندازہ ہورہا ہے کہ رسالہ معیاری اور تحقیقی ہے۔ پیش نظر پہلے شمارہ کے مضامین سے بھی ان اَغراض و مقاصد کی تائید وتصدیق ہورہی ہے۔ اُمید ہے کہ اہلِ علم و مطالعہ کے شوقین حضرات کو اس رسالہ سے مستند اور تحقیقی مواد مہیا ہوگا اور معیار کو برقرار رکھا جائے گا۔ پیش نظر شمارے کے اکثر مضامین اردو زبان میں ہیں، دو مضامین عربی میں اور ایک مضمون سندھی زبان میں ہے۔ 
مذکورہ بالا اقتباس کی دوسری سطر میں لفظِ ’’تقاضا‘‘ کی جمع ’’تقاضاؤں‘‘ استعمال کی گئی ہے، جو کہ محلِ نظر ہے۔ لفظِ ’’تقاضا‘‘ کی جمع ’’تقاضے‘‘ یا ’’تقاضوں‘‘ استعمال ہوتی ہے۔ مذکورہ عبارت یوں ہونی چاہیے تھی: ’’تصنیفات کو جدید تقاضوں کے مطابق منظرِ عام پر لایا جائے۔‘‘ تقاضاؤں کی جمع ایسے ہی غلط ہے جیسے بعض عام لوگ علماء کی جمع ’’علماؤں‘‘ استعمال کرتے ہیں، مثلاً یوں کہتے ہیں کہ : ’’علماؤں کو چاہیے کہ الخ۔‘‘
رسالہ کا ٹائٹل دیدہ زیب ہے، جلد کارڈ کور کی اور مضبوط ہے، کاغذ اچھا ہے اور سیٹنگ بہتر ہے۔

اجراء نحو وصرف مع اصطلاحاتِ نحویہ (اضافہ وتصحیح شدہ ایڈیشن)

مرتب: مولانا محمد الیاس بن عبداللہ گڈھوی ہمت نگری۔ صفحات: ۱۳۶۔ قیمت: درج نہیں۔ ناشر: مکتبہ مروان، سلام کتب مارکیٹ، دکان نمبر: ۱۹، بالمقابل جامعہ بنوری ٹاؤن، کراچی۔ رابطہ نمبر: 03322535754
زیرِ تبصرہ کتاب علمِ نحو وصرف کے قواعد وضوابط کی مثالوں کے اجراء پر مشتمل ہے، جس کے آخر میں ۲۲۵ نحوی تعریفات بھی درج کی گئی ہیں۔ مقصد عربی عبارت کے سمجھنے اور پڑھنے پر عبور حاصل کرنےکی کوشش ہے۔ کتاب کے مرتب مولانا محمد الیاس صاحب ہندوستانی گجرات کے علاقے مانک پور ٹکولی نوساری کے مدرسہ دعوۃ الایمان کے مدرس ہیں۔ دارالعلوم دیوبند کے مدرس مولانا محمد علی بجنوری اور جامعہ تعلیم الدین ڈابھیل کے مدرس مولانا اشرف تاجپوری نے کتاب پر نظرثانی کی ہے۔ کتاب کی اجمالی فہرست درج ذیل ہے: ۱- مرحلۂ اولیٰ: کلمہ کے اسم، فعل اور حرف اور ان کے متعلقات کی تعیین۔ ۲-مرحلۂ ثانیہ: کلمے کے مرفوع، منصوب اور مجرور کی تعیین۔ ۳-مرحلۂ ثالثہ: کلمے کے ماقبل ومابعد سے تعلق کی وضاحت۔ ۴- مرحلۂ رابعہ: جملہ اور اس کی اقسام۔۵ -اجراء کیسے کریں؟ ۔ ۶- اصطلاحاتِ نحویہ۔
ہماری رائے میں یہ کتاب لائقِ استفادہ ہے۔ مبتدی طلبہ اور مدرسینِ نحو و صرف کے لیے انتہائی مفید اور بہترین معاون ہے۔ کتاب کی جلد بندی کارڈ کور پر ہے، کاغذ مناسب ہے۔ اگلے ایڈیشن میں کاغذ، پرنٹنگ، کمپوزنگ اور سیٹنگ کے معاملہ میں بہتری کی گنجائش ہے۔ 

اُصولِ اسلام

مؤلف: حضرت مولانا محمد ادریس کاندھلوی رحمۃ اللہ علیہ ۔ صفحات: ۱۲۰۔ قیمت: درج نہیں۔ ناشر: مکتبہ مروان، سلام کتب مارکیٹ، دکان نمبر: ۱۹، بالمقابل جامعہ بنوری ٹاؤن، کراچی۔ رابطہ نمبر: 03322535754
زیرِتبصرہ کتاب اسلامی عقائد کے موضوع پر ہے۔ اسلام کے بنیادی عقائد اور اُصولِ ثلاثہ یعنی توحید، رسالت اور آخرت کو عقلی اور نقلی دلائل سے ثابت کرنے کے ساتھ ساتھ اسلام پر ہونے والے نئے اور پرانے شبہات واعتراضات کا جواب دیا گیا ہے۔ شرک کی تعریف وحقیقت بتائی گئی ہے۔ دیگر مذاہب کے عقائد بتاکر اسلام سے اُن کا موازنہ بھی کیا گیا ہے۔ ان کے علاوہ اہم موضوعات اور عناوین درج ذیل ہیں: نبوت ورسالت، نبوت کی ضرورت، نبی اور رسول میں فرق، وحی واِلہام، معجزات کی حقیقت، مشہور معجزات، منکرینِ معجزات کے شکوک وشبہات کا جواب، معجزہ اور سحر(جادو) میں فرق، کرامت اور استدراج میں فرق، قیامت اور آخرت، کیفیتِ اعادہ یعنی حشر ونشر کا بیان، روح کا بیان، عالمِ برزخ، وغیرہ۔ 
کتاب اپنے موضوع پر بہترین ہے، بالخصوص عقلی دلائل کے اعتبار سے نہایت جاندار ہے۔ کتاب کی زبان اور انداز علمی ہے، اس لیے علماء کرام کے لیے اس کا مطالعہ زیادہ مفید رہے گا۔عوام الناس بھی استفادہ کرسکتے ہیں۔ کتاب کی تصحیح اور سیٹنگ بہترین ہے۔ جلد کارڈ کور پر ہے، کاغذ متوسط ہے ۔ 
 

تلاشں

شکریہ

آپ کا پیغام موصول ہوگیا ہے. ہم آپ سے جلد ہی رابطہ کرلیں گے

گزشتہ شمارہ جات

مضامین