جامعہ علوم اسلامیہ علامہ بنوری ٹاؤن کے شیخ الحدیث و رکن مجلسِ شوریٰ ، محدث العصر حضرت بنوریؒ اور مولانا نور احمدؒ (ناظمِ اول دارالعلوم کراچی) کے داماد اور جامعہ کے اساتذہ مفتی انس انور بدخشانی اور مولانا عمر انوربدخشانی کے والد ماجد حضرت مولانا محمد انور بدخشانی رحمۃ اللہ علیہ کافی عرصہ علیل رہنے کے بعد ۷؍ صفر المظفر ۱۴۴۶ھ مطابق ۱۳؍ اگست ۲۰۲۴ء پیر اور منگل کی درمیانی شب رحلت فرماگئے، إِنَّا لِلہِ وَإِنَّا إِلَیْہِ رَاجِعُوْنَ، إِنَّ لِلہِ مَا اَخَذَ وَلَہٗ مَا اَعْطٰی وَکُلُّ شَيْءٍ عِنْدَہٗ بِاَجَلٍ مُّسَمّٰی۔ اللّٰہُمَّ اغْفِرْ لَہٗ وَارْحَمْہُ، وَعَافِہٖ وَاعْفُ عَنْہُ، وَاَکْرِمْ نُزُلَہٗ، وَوَسِّعْ مُدْخَلَہٗ، وَاغْسِلْہُ بِالْمَـاءِ وَالثَّلْجِ وَالْبَرَدِ، وَنَقِّہٖ مِنَ الْخَطَايَا کَمَا نَقَّيْتَ الثَّوْبَ الْاَبْـيَضَ مِنَ الدَّنَسِ، وَاَدْخِلْہُ الْجَنَّۃَ ، اٰمِیْنَ ۔
آپؒ کی نمازِ جنازہ جامعہ بنوری ٹاؤن میں ۷؍ صفر المظفر بروز منگل بعد نمازِ ظہر ادا کی گئی، اور دارالعلوم کراچی کے قبرستان میں تدفین عمل میں آئی۔
جامعہ کے رئیس حضرت مولانا سیّد سلیمان یوسف بنوری ، نائب رئیس حضرت مولانا سیّد احمد یوسف بنوری ، ناظمِ تعلیمات حضرت مولانا امداد اللہ یوسف زئی، ادارہ بینات ، اساتذہ اور طلبہ حضرتؒ کی رحلت پر رنجیدہ اور مغموم ہیں اور غم کے اس موقع پر حضرتؒ کے صاحبزادگان اور لواحقین سے دِلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں۔ بلاشبہ حضرتؒ کی رحلت آپؒ کے اہل وعیال، طلبہ وعلماء اور جامعہ کے لیے بہت بڑا سانحہ ہے ۔ دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ حضرتؒ کی جملہ دینی وعلمی خدمات کو قبول فرمائے، درجات بلند فرمائے، اور تمام پسماندگان بالخصوص مفتی انس انور بدخشانی ، مولانا عمر انوربدخشانی ، احمد انور بدخشانی، صاحبزادیوں اور اہلیہ کو صبرِ جمیل عطا فرمائے، آمین ثم آمین۔
تفصیلی مضمون ان شاء اللہ بعد میں لکھا جائے گا۔
قارئینِ بینات سے حضرت ؒ کے لیے ایصالِ ثواب اور دعائے مغفرت کی درخواست ہے۔
وصلی اللہ تعالٰی علٰی خیر خلقہٖ سیدنا محمد و علٰی آلہٖ و صحبہٖ أجمعین