بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

بینات

 
 

حرام کھانے کی ہوم ڈیلیوری کا حکم

حرام کھانے کی ہوم ڈیلیوری کا حکم

 

کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ:
جناب! میں کینیڈا میں مقیم پاکستانی ہوں ، میرا سوال یہ ہے کہ یہاں پر ایک کمپنی فوڈ ڈیلیوری (کھانا سپلائی) کی جاب دیتی ہے، جس میں ہم مختلف ریسٹورنٹ میں جاکر ’’Sealed Packed‘‘ (پیک شدہ) فوڈ (کھانا) لے کر کسٹمر (گاہک) کو ڈیلیور کرتے (پہنچاتے) ہیں۔ اس کھانے میں کیا ہوتا ہے ہمیں معلوم نہیں ہوتا، کیونکہ یہاں غیرمسلم زیادہ رہتے ہیں، اس لیے کھانا زیادہ تر حرام گوشت کا ہی ہوتا ہے، کبھی مچھلی یا کبھی سبزی ۔ 
کیا ایسی ڈیلیوری جاب کرنا میرے لیے جائز ہوگا؟
نوٹ: کھانے کے اس گوشت کو بہ ظاہر ہم ہاتھ نہیں لگاتے، Box (ڈبہ) کو ہاتھ لگاتے ہیں۔

الجواب حامدًا ومصلیًا

صورتِ مسئولہ میں سائل کے لیے مذکورہ ڈیلیوری کی ملازمت جائز نہیں ہے، اس لیے کہ جن چیزوں کا کھانا پینا خود مسلمانوں کے لیے جائز نہ ہو وہ چیزیں کسی غیر مسلم کو فراہم کرنا بھی ناجائز ہے، کیوں کہ کسی کو حرام اشیاء فراہم کرنا گناہ پر تعاون ہے جو کہ نا جائز ہے۔ نیز جب سائل کو اتنا معلوم ہے کہ مذکورہ کمپنی حلال کے ساتھ ساتھ حرام اشیاء بھی فراہم کرتی ہے تو اس کام کے ناجائز ہونے کے لیے اتنا کافی ہے، ہر ہر پیکٹ کے متعلق الگ سے معلوم ہو ناضروری نہیں۔
ارشادِ باری تعالیٰ ہے:
’’وَلَا تَعَاوَنُوْا عَلَی الْاِثْمِ وَالْعُدْوَانِ‘‘   (المائدۃ: ۲)
نبی اکرم  صلی اللہ علیہ وسلم  کا ارشاد ہے:
’’لعن رسول اللہ صلی اللہ عليہ وسلم في الخمر عشرۃ عاصرہا ومعتصرہا وشاربہا وحاملہا والمحمولۃ إليہ الخ‘‘ (جامع الترمذي، أبواب البيوع، ج:۱، ص:۲۴۲)
’’بدائع الصنائع‘‘ میں ہے:
’’حرمۃ الخمر والخنزير ثابتۃ في حقہم کما ہي ثابتۃ في حق المسلمین، لأنہم مخاطبون بالحرمات وہو الصحيح عند أہل الأصول۔‘‘ (کتاب السیر، ج:۶، ص: ۸۳،ط : کوئٹہ)
’’ہدایہ‘‘ میں ہے:
’’ولا أن يسقي ذميا ولا أن يسقي صبيا للتداوي، والوبال علی من سقاہ۔‘‘  (کتاب الأشربۃ: ۴ / ۵۰۳)
’’موسوعۃ فقہیہ کویتیہ ‘‘ میں ہے:
’’اتفقوا علی أنہ لا يجوز للمسلم أن يؤجر نفسہ للکافر تعمل لا يجوز لہ فعلہ کعصر الخمر ورعي الخنازير وما أشبہ ذلک۔‘‘      (ج:۱۹،ص: ۴۵، ط: کویت)
 

ــــ فقط واللہ اعلم ـــــ
فتویٰ نمبر :  7329-1441ھ                    دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن
 

تلاشں

شکریہ

آپ کا پیغام موصول ہوگیا ہے. ہم آپ سے جلد ہی رابطہ کرلیں گے

گزشتہ شمارہ جات

مضامین