بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

بینات

 
 

مکاتیب حضرت مولانا قاری محمد طیب قاسمی رحمہ اللہ  بنام حضرت بنوری رحمہ اللہ

سلسلۂ مکاتیب حضرت بنوریؒ

مکاتیب حضرت مولانا قاری محمد طیب قاسمی رحمہ اللہ 

بنام حضرت بنوری رحمہ اللہ 

مکتوب حضرت مولانا قاری محمد طیب قاسمی رحمہ اللہ بنام حضرت بنوری رحمہ اللہ 

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
 

حضرت المحترم زید مجدکم!

سلامِ مسنون نیاز مقرون! آں محترم سے رخصت ہوکر بعافیت دیوبند پہنچا، الحمدللہ سب کو بعافیت پایا۔ عین روانگی کے وقت مولوی لطف اللہ صاحب (مارٹن کوارٹرز ۱/ ۱۵۸) میرے پاس آئے، اور مجھ سے جناب کے نام یہ سفارش چاہی کہ جناب کے یہاں ان کا انتظامِ تعلیم، درجۂ ابتدائی میں ہوجائے، وقت قلیل تھا، میں پورے غور سے ان کی خواہش سن بھی نہ سکا۔ جوابًا یہ عرض کردیا تھا کہ وہ خط میرے پاس بھیج دیں، اس پر کچھ لکھ سکوں گا، چنانچہ ان کا کارڈ آیا، جس میں یہی خواہش کی ہے۔ مجھے نہیں معلوم کہ وہاں کی تعلیم کا نظم کیا ہے؟ اور درجہ بندی کی کیا صورت اور کیا قواعد ہیں؟ تاہم ان کی خواہش پیش کرکے عارضِ خدمت ہوں کہ اگر قواعد پر کوئی اثر نہ پڑے تو ان کی آرزو پوری فرما دی جائے، فإن أعطيتَہ فاللہ ہو الـمُعطي وأنت المشکور، وإن منعتَہ فاللہ ہو المانع وأنت المعذور۔
اُمید ہے کہ مزاجِ سامی بعافیت ہوگا۔ مدرسہ اور آپ کی گرامی ذات کو دیکھ کر بے حد مسرت ہوتی ہے۔ حق تعالیٰ آپ کی سرپرستی میں اس درس گاہ کو روز افزوں ترقیات عطا فرمائے، آمین! 
حاضرینِ مجلس سے سلامِ مسنون! 
                                                               محمد طیب از دیوبند 
                                                                ۱۷/ ۵/ ۷۸ ھ
نوٹ: یہ مکتوب کارڈ پر ہے، جس پر پتہ یوں درج ہے: ’’گرامیِ خدمت محترمی مکرمی حضرت مولانا محمد یوسف صاحب بنوری زید فضلُہم۔ کراچی، مسجد نیوٹاؤن، مدرسہ اسلامیہ عربیہ۔‘‘

.................................

حضرت المحترم  زیدت معالیکم !
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
مزاجِ گرامی! 

ہدیۂ موقرہ شرح ترمذی شریف (معارف السنن) نور افزائے دیدہ ودل ہوا۔ اس کتاب (ترمذی) کا حقیقت یہ ہے کہ اب تک کسی نے حق ادا نہیں کیا تھا، یہ سعادت من اللہ آپ کے لیے مقدّر تھی، کتاب کا حق علمی ہے۔ علومِ حضرت الاستاذ قدّس سرّہٗ کا جو ذخیرہ آپ نے ان مقدس اوراق میں محفوظ فرما دیا ہے، وہ بجائے خود ایک مستقل احسان ہے، جو اہلِ علم پر آپ نے فرمایا ہے۔ حق تعالیٰ جزائے خیر عطا فرمائے اور آپ کے علوم ومراتب میں اور زیادہ ترقیات ارزانی فرمائے۔ باقی ماندہ مجلدات میں بھی امید ہے کہ اسی طرح یاد رکھا جائے گا۔ 
دارالعلوم میں جو جلد داخل کی گئی ہے، اس کی بھی باضابطہ رسید ارسال ہے۔ پُرسانِ حال حضرات کی خدمات میں سلامِ مسنون عرض ہے۔ بچہ (محمد بنوری) سلمہ کو دعاء۔ دعاؤں کا محتاج اور مستدعی ہوں۔ مسلکِ علمائے دیوبند کے سلسلہ میں رائے گرامی پہنچ گئی ہے، ان شاء اللہ! تبییض کے وقت پیشِ نظر رہے گی۔ 
                                                          محمد طیب از دیوبند 
                                                       ۲/ ۱۴/ ۸۴ ھ، پنج شنبہ 

.................................

محترمی اخوی حضرت مولانا یوسف بنوری صاحب زید فضلُہم!

سلامِ مسنون نیاز مقرون! خدا کرے کہ مزاجِ گرامی بعافیت ہو، اور باحسن احوال ملاقات نصیب ہوجائے۔ پاکستان کی عالمی سیرت کانفرنس کی طرف سے دعوت نامہ موصول ہوا، اور احقر نے اثبات میں جواب دے دیا ہے کہ ان شاء اللہ حاضر ہوں گا، اگر پاسپورٹ بن گیا اور ویزہ مل گیا۔ ویزہ کے بارے میں تاخیر بظاہر نہیں ہوگی، پاسپورٹ کی بات ہے، اس کی درخواست کیے ہوئے ایک ماہ کے قریب ہوچکا ہے، خدا کرے کہ جلد آجائے، اور دوستوں، بزرگوں اور عزیزوں سے شرفِ نیاز حاصل ہو۔
ایک ضروری بات یہ عرض کرنی ہے کہ میرا پوتا محمد سفیان سلّمہ(۱) ابن عزیز محمد سالم سلّمہ الحمدللہ اس سال دورہ حدیث سے فارغ ہوچکا ہے، اس کا شوق ہے کہ جامعہ مدینہ (زادھا اللہ شرفًا) (۲)  میں داخلہ ہوجائے، درخواست اور متعلقہ کاغذات وتصدیقات سب بھیج چکا ہے، لیکن سننے میں آرہا ہے کہ ہندوستانی طلبہ کا کوٹہ پورا ہوچکا ہے، یہ معلوم ہو کر اس کے دل میں بڑی افسردگی پیدا ہوئی اور انتہائی غمگین ہوا۔ اگر اس سلسلہ میں وہاں کسی مؤثر شخصیت کو تحریر فرمائیں، جیسے شیخ بن باز، اور وہ غیر معمولی توجہ سے اس سال حاضری کا موقع عنایت فرمادیں تو اس کے لیے اور ہم سب کے لیے غیر معمولی خوشی اور مسرت کا باعث ہوگا، اور بچہ کی اُبھرتی امید سے وہ بھی شگفتہ ہوجائے گا۔ بہرحال اس حالت میں یہ استثنائی صورت ہوگی، میں نہیں کہہ سکتا کہ ’’ما من عامٍ إلا وقد خُصّ عنک البعضُ‘‘ کا اصول وہاں ہے یا نہیں؟ ہے تو اسے بروئے کار لانے والی کونسی شخصیت ہوسکتی ہے؟ اسے آپ ہی بہتر جان سکتے ہیں۔ بچہ آپ کا ہے، آپ جو مناسب سمجھیں عمل درآمد فرمائیں۔ یہاں سب خیریت ہے، بچوں کو دعاء۔ 
                                                                والسلام 
                                                                محمد طیب 
                                                          مہتمم دارالعلوم دیوبند 
                                                             ۱۵/ ۲/ ۹۶ھ

حواشی

(۱) حال مہتمم دارالعلوم دیوبند (وقف) انڈیا۔

(۲)  الجامعۃ الإسلامیۃ   معروف بہ مدینہ یونیورسٹی، مدینہ منورہ۔

تلاشں

شکریہ

آپ کا پیغام موصول ہوگیا ہے. ہم آپ سے جلد ہی رابطہ کرلیں گے

گزشتہ شمارہ جات

مضامین