آج کل ترکی کا ڈراما ’’ارطغرل‘‘ چل رہا ہے جو کہ اسلامی تاریخ کے حوالے سے ہے، لیکن اس ڈرامے میں عورت کا کردار بھی دکھایا گیا ہے, وہ ڈراما دیکھنا کیسا ہے؟ اور ڈراما میں عورت کے کردار کو دکھانا جائز ہے یا نہیں؟
واضح رہے کہ تصویر کسی بھی جان دار کی ہو اس کا بلا ضرورت بنانا، رکھنا اور دیکھنا قطعاًجائز نہیں، نیز خواتین کی تصاویر دیکھنے میں بد نظری کا گناہ بھی ہے اور مذکورہ ڈراما جان دار کی تصاویر پر مشتمل ہونے کے ساتھ ساتھ عورتوں کی تصاویر پر بھی مشتمل ہے؛ اس لیے اس ڈرامے کا دیکھنا قطعاً جائز نہیں۔
اگر کسی کو خلافتِ عثمانیہ کی تاریخ جاننی ہو تو اس کے لیے کتبِ تاریخ سے استفادہ کیا جا سکتا ہے۔
ڈراموں میں عورتوں کو دکھانا ناجائز ہے اور سخت گناہ کا کام ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144106200840
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن