میں ایک مطلقہ عورت ہوں، میرے پاس 11 تولہ کے قریب سونا ہے، اور تقریباً 9لاکھ روپے کی مقروض بھی ہوں اور قسط وار قرضہ ادا کر رہی ہوں،کیا مجھ پر زکاۃ واجب ہے؟
اگر اس سونے کے علاوہ اور کوئی مالِ نامی (نقدی، مالِ تجارت، چاندی یا سونا) نہیں ہے تو چوں کہ قرضہ سونے کی مالیت سے زیادہ ہے؛ اس لیے فی الوقت زکاۃ لازم نہیں ہے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144008201552
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن