ہم نے 12 ذی الحجہ کی رمی ، زوال کے وقت سے لاعلمی کی وجہ سے زوال سے کچھ دیر پہلے کرلی، کیا اس صورت میں دم لازم آئے گا؟
اگر 12 ذو الحجہ کو لاعلمی میں زوال سے کچھ دیر پہلے رمی کی اور زوال کے بعد اگلے دن کی صبح تک اعادہ نہیں کیا تو دم لازم ہوگیا ہے۔ اگر ایسی غلطی ہوجائے تو زوال کے بعد اگلے دن کی صبح صادق سے دوبارہ رمی کرلینی چاہیے؛ تاکہ دم ساقط ہوجائے۔
الفتاوى الهندية - (6 / 70):
"وأما وقت الرمي في اليوم الثاني والثالث فهو ما بعد الزوال إلى طلوع الشمس من الغد حتى لا يجوز الرمي فيهما قبل الزوال إلا أن ما بعد الزوال إلى غروب الشمس وقت مسنون وما بعد الغروب إلى طلوع الفجر وقت مكروه هكذا روي في ظاهر الرواية". فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144012201130
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن