بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

6 ماہ کے بکرے کی قربانی


سوال

‌کیا چھ ماہ کے بکرے کی قربانی درست ہے؟ اس جانورکے قربانی کے گوشت کا کیا حکم ہے؟

جواب

واضح رہے کہ بکرے کی قربانی کے صحیح ہونے کے لئے ضروری ہے  وہ مکمل ایک سال کا ہو جس کی ظاہری علامت یہ ہے کہ وہ دو دانت کا ہوجائے ،لہذا صورت مسئولہ میں ایک سال سے کم 6 ماہ کے بکرے کی قربانی شرعا درست نہیں ہے۔ البتہ 6 ماہ سے کم عمر جانور قربان کرلیا تو گوشت حلال ہوگا ۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"(وأما سنّه) فلايجوز شيء مما ذكرنا من الإبل والبقر والغنم عن الأضحية إلا الثني من كل جنس وإلا الجذع من الضأن خاصة إذا كان عظيما، وأما معاني هذه الأسماء فقد ذكر القدوري أن الفقهاء قالوا: الجذع من الغنم ابن ستة أشهر والثني ابن سنة والجذع من البقر ابن سنة والثني منه ابن سنتين والجذع من الإبل ابن أربع سنين والثني ابن خمس، وتقدير هذه الأسنان بما قلنا يمنع النقصان، ولا يمنع الزيادة، حتى لو ضحى بأقل من ذلك شيئا لا يجوز، ولو ضحى بأكثر من ذلك شيئا يجوز ويكون أفضل، ولا يجوز في الأضحية حمل ولا جدي ولا عجول ولا فصيل."

(كتاب الأضحية، الباب الخامس في بيان محل إقامة الواجب، ج: 5، صفحہ: 297، ط: دار الفکر)

 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144511102680

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں