قرآن کا رسم الخط کس فرشتے نے بنایا؟
قرآن مجید کا رسم الخط کسی فرشتے نے نہیں بنایا بلکہ قرآنِ کریم کلام الٰہی ہے ، جو جبریل امین کےذریعے حضور صلی اللہ علیہ وسلم تک عرب کے سات لہجوں میں نازل ہوا ، پھر حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کے دور میں تمام صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے اجماع سے ایک ہی لہجۂ قریش پر برقرار رکھا گیا ہے،جسے رسم عثمانی کہا جاتا ہے جوکہ آج تک اسی رسمِ عثمانی پر تمام امتِ مسلمہ کا اجماع قائم ہے ،اور یہ رسم الخط سماعی اور توقیفی ہے، اور قرآنِ کریم کا اسی رسم الخط کے مطابق لکھاہوا ہونا ضروری اور شرط ہے۔
صحیح بخاری شریف میں ہے:
"عن أنس: أن عثمان دعا زيد بن ثابت، وعبد الله بن الزبير، وسعيد بن العاص، وعبد الرحمن بن الحارث بن هشام، فنسخوها في المصاحف، وقال عثمان للرهط القرشيين الثلاثة: إذا اختلفتم أنتم وزيد بن ثابت في شيء من القرآن، فاكتبوه بلسان قريش، فإنما نزل بلسانهم. ففعلوا ذلك."
(صحيح البخاري، كتاب المناقب، نزل القرآن بلسان قريش، 3/ 1291، ط: دار ابن كثير)
المقنع فی رسم مصاحف الامصار میں ہے:
"قال اشهب سئل مالك فقيل له ارأيت من استكتب مصحفا اليوم أترى أن يكتب على ما احدث الناس من الهجاء اليوم فقال لا أرى ذلك ولكن يكتب على الكتبة الأولى قال أبو عمرو ولا مخالف له في ذلك من علماء الآمة وبالله التوفيق."
(المقنع في رسم مصاحف الأمصار، باب ذكر من جمع القرآن في الصحف، ص: 19، ط: مكتبة الكليات الأزهرية، القاهرة)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144601100503
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن