ایک عورت کو چار دن حیض آیا اور عادت کے مطابق چار دن کے بعدغسل بھی کرلیا اور نماز روزہ بھی شروع کردیا، پھردو دن بعدخون شروع ہوگیا تو اب کیا کرے؟
صورتِ مسئولہ میں اگر مذکورہ عورت کی ماہواری کی عادت چار دن تھی اور عادت کے مطابق چار دن خون آکر بند ہوگیا اور اس نے نماز روزے شروع کردیے اور اس کے دو دن بعد دوبارہ خون شروع ہوگیا تو یہ عورت انتظار کرے، اگر یہ خون دس دن مکمل ہونے سے پہلے بند ہوجاتا ہے یہ مکمل حیض شمار ہوگا اور اس کو عادت کی تبدیلی شمار کیا جائےگا۔
لیکن اگر یہ خون دس دن سے بھی زیادہ بڑھ گیا تو عادت کے مطابق چار دن حیض کے ہوں گے اور باقی استحاضہ کا خون شمار ہوگا، اور استحاضہ کے ایام کے نماز اور روزوں دونوں کی قضا لازم ہوگی، جب کہ حیض کے دنوں کے صرف روزوں کی قضا ہوگی۔
الفتاوى الهندية (1 / 37):
"فَإِنْ لَمْ يُجَاوِزْ الْعَشَرَةَ فَالطُّهْرُ وَالدَّمُ كِلَاهُمَا حَيْضٌ سَوَاءٌ كَانَتْ مُبْتَدَأَةً أَوْ مُعْتَادَةً وَإِنْ جَاوَزَ الْعَشَرَةَ فَفِي الْمُبْتَدَأَةِ حَيْضُهَا عَشَرَةُ أَيَّامٍ وَفِي الْمُعْتَادَةِ مَعْرُوفَتُهَا فِي الْحَيْضِ حَيْضٌ وَالطُّهْرُ طُهْرٌ. هَكَذَا فِي السِّرَاجِ الْوَهَّاجِ."
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144209200888
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن