آلۂ تناسل فرج میں داخل کیا گیا اور غیبوبتِ حشفہ پایا گیا یا نہیں اندازا نہیں ہوا شلوار کی وجہ سے، مگر درمیان میں کپڑا حائل تھا مرد کا اور بیوی کا نہیں، اور انزال نہیں ہوا دونوں کا، تو غسل واجب ہوگا یا نہیں؟
غسل کے وجوب کے لیے ضروری ہے کہ مرد کے آلۂ تناسل کا حشفہ (آگے کا حصہ) عورت کی شرم گاہ میں داخل ہو جائے، اگر ایسی صورت پیش نہ آئے تو غسل واجب نہیں ہو گا۔
صورتِ مسئولہ میں سائل کو کپڑا درمیان میں ہونے کی وجہ سے شک ہے کہ کس قدر دخول ہوا تو ایسی صورت میں اگر درمیان میں کپڑا اتنا باریک تھا کہ بدن کی گرمی محسو س ہوئی ہے تو احتیاطاً غسل کرنا واجب ہوگا ۔
بدائع الصنائع في ترتيب الشرائع (1/ 36):
"والثاني: إيلاج الفرج في الفرج في السبيل المعتاد سواء أنزل، أو لم ينزل؛ لما روي أن الصحابة -رضي الله عنهم - لما اختلفوا في وجوب الغسل بالتقاء الختانين بعد النبي صلى الله عليه وسلم وكان المهاجرون يوجبون الغسل، والأنصار لا، بعثوا أبا موسى الأشعري إلى عائشة -رضي الله عنها- فقالت: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: «إذا التقى الختانان، وغابت الحشفة وجب الغسل أنزل، أو لم ينزل»، فعلت أنا ورسول الله صلى الله عليه وسلم واغتسلنا، فقد روت قولًا، وفعلًا". فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144108201375
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن