میں اپنے بیٹے کا نام "عارشمان" رکھنا چاہتا ہوں، کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ نام ٹھیک نہیں ہے، آپ رہنمائی فرمائیں "عارشمان" نام ٹھیک ہے یا نہیں ؟
"عارشمان" دو لفظوں کا مجموعہ ہے : عارش اور مان
عارش :عروش سے اسم فاعل کا صیغہ ہے جس کے معنی بنانے والا تیار کرنے والا۔
مان : سنسکرت اور اردو کا لفظ ہے، اس کے معنی : گھمنڈ، غرور، تکبر ، نخوت (2) عزت ، قدر، منزلت (3) خاطر تواضع، آؤ بھگت کے آتے ہیں۔ (فیروزاللغات)
اسے "عرشمان" بھی لکھا اور پڑھا جاتاہے، عرش: عربی کا لفظ ہے اردو اور فارسی میں بھی مستعمل ہے، اس کے معنی : چھت، تخت، آسمان، آٹھواں آسمان۔
یہ لفط ناموں کے لیے غیر مانوس ہے اور بعض معانی کے اعتبار سے بھی اچھا نہیں ہے، اس لیے اگرچہ بعض معانی کے اعتبار سے یہ نام رکھنا بھی صحیح ہے، لیکن اس کے بجائے بچوں کے نام انبیاء کرام علیہم السلام، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم، تابعین اور صلحاء امت رحمہم اللہ کے ناموں پر یا کوئی اچھا بامعنی نام رکھنا چاہیے۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144202201496
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن