اگر کوئی آدمی اپنے گھر والوں سے بات کرتے ہو ۓ یہ کہے کہ اب میں نے اپنی بیوی کو طلاق دے دینی ہے، پر وہ نہیں دیتا، کیا اس سے اس کی طلاق ہو جاۓ گی؟
صورتِ مسئولہ میں مذکورہ الفاظ مستقبل میں طلاق دینے سے متعلق ہیں، ان سے طلاق واقع نہیں ہوئی۔
الفتاوى الهندية" میں ہے :
"قالت لزوجها: من باتو نميباشم، فقال الزوج: مباش، فقالت: طلاق بدست تو است مرا طلاق كن، فقال الزوج: طلاق ميكنم طلاق ميكنم وكرر ثلاثًا، طلقت ثلاثا بخلاف قوله: كنم؛ لأنه استقبال فلم يكن تحقيقًا بالتشكيك."
(الفتاوى الهندية، كتاب الطلاق، الباب الثاني في إيقاع الطلاق، الفصل السابع في الطلاق بالألفاظ الفارسية، 1/ 384، ط: دارالفكر بيروت)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144403100384
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن