آپ کا تصویرکےمتعلق فتویٰ دیکھا تھا،جس میں آپ نے کہا تھا کہ تصویر حرام ہے،چاہے وہ کاغذ پر ہو یا ڈیجیٹل ہو،سوائے ضرورت کے۔
کیا ایسے سافٹ وئیر بنانے کی اجازت ہے جس میں تصویر کا آپشن دیا جائے لیکن وہ سافٹ وئیر تجارت کے لیے بنایا ہو۔
یا کسی کمپنی کے لیے ایسا سافٹ وئیر بنانا جس میں اپنے مزدور کا ڈیٹا ریکارڈ کرنا ہو جس ڈیٹا میں تصویر بھی آتی ہو،اور آج کل عورتیں بھی جاب کرنے جاتی ہیں تو اس سافٹ وئیر میں ان عورتوں کی تصویریں بھی ڈالی جاتی ہیں۔
یا ایسی ایپلیکیشن بنانا جو خاص تصویر اور ویڈیو کے لیے ہو،دوسرا کام نہ ہوتا ہو اس میں تو ان ساری چیزوں کو دیکھتے ہوئے اس طرح کی ایپلیکیشن بنانا یا سافٹ وئیر بنانا جائز ہے یا نہیں؟
پہلی اور دوسری صورت جس میں ایپلیکیشن بنانے کا مقصد تجارت یا مزدوروں کاڈیٹا محفوظ رکھنا ہے اور اس میں تصویر کا آپشن بھی موجود ہے تو چونکہ تصویر مقصد نہیں ہے بلکہ تجارت یاڈیٹا محفوظ رکھنا مقصد ہے تو ایسی ایپلیکشن بنانا جائز ہے ،البتہ تصویر کا آپشن نہیں دینا چاہیے۔
البتہ تیسری صورت میں چونکہ ایپلیکیشن بنانے کا مقصد ہی جاندار کی تصویر اور ویڈیوبنانا ہے تو شرعا ایسی ایپلیکیشن یاسافٹ وئیربناناگناہ کے کام میں معاونت کی وجہ سے شرعا جائز نہیں ہے۔
قرآن مجید میں ہے:
"{وَلَا تَعَاوَنُوْا عَلَي الْاِثْمِ وَالْعُدْوَان} "(المائدہ:2)
ترجمہ:" اور گناہ اور زیادتی میں ایک دوسرے کی اعانت مت کرو۔ "(بیان القرآن)
بدائع الصنائع میں ہے :
"ومن استأجر حمالا يحمل له الخمر فله الأجر في قول أبي حنيفة,وعند أبي يوسف ومحمد لا أجر له كذا ذكر في الأصل، وذكر في الجامع الصغير أنه يطيب له الأجر في قول أبي حنيفة، وعندهما يكره لهما أن هذه إجارة على المعصية؛ لأن حمل الخمر معصية لكونه إعانة على المعصية، وقد قال الله عز وجل {ولا تعاونوا على الإثم والعدوان} [المائدة: 2] ولهذا لعن الله تعالى عشرة: منهم حاملها والمحمول إليه …………… وبه نقول: إن ذلك معصية، ويكره أكل أجرته."
(فصل فی انواع شرائط رکن الإجارۃ،ج 4،ص190 ط:سعید)
فقط والله اعلم
فتوی نمبر : 144602101839
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن