بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1446ھ 19 اپریل 2025 ء

دارالافتاء

 

اگر تمام مقتدی قہقہ لگائیں تو امام کی نماز کا حکم


سوال

امام صاحب نماز پڑھارہے تھے پیچھے سارے مقتدی حضرات قہقہہ کے ساتھ ہنس پڑےوہ لوگ وضو کرنے کے واسطے چلے گئے، اب امام صاحب اکیلے نماز پڑھ رہے ہیں، اب کیا حکم ہے ؟کیا امام صاحب کی نماز ہو جائے گی یا نہیں؟ جواب عنایت فرمائیں۔

جواب

اگر امام نماز پڑھا رہا ہو اور سارے مقتدی قہقہ کے ساتھ ہنس جائیں اور سب وضو کرنے کے لیے چلے جائیں اور امام اکیلے نماز پڑھ رہا ہو تو امام کی نماز درست ہے، وہ اپنی نماز جاری رکھے، تاہم مقتدی وضو کرکے از سرِ نو نماز پڑھیں گے۔

واضح رہے کہ یہ حکم جمعہ اور عید ین کی نماز کے علاوہ کے لیے ہے، اگر یہی صورتِ حال جمعہ یا عیدین کی نماز میں پہلی رکعت کے سجدے سے پہلے پیش آجائے تو امام کی نماز بھی فاسد ہوجائے گی، البتہ اگر جمعہ یا عیدین کی نماز میں پہلی رکعت کے سجدے کے بعد ایسا ہوجائےتو امام جمعہ یا عیدین کی نماز مکمل کرے گا۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (2 / 151):

(و) السادس: (الجماعة) وأقلها ثلاثة رجال (ولو غير الثلاثة الذين حضروا) الخطبة (سوى الإمام) بالنص لأنه لا بد من الذاكر وهو الخطيب وثلاثة سواه بنص -{فاسعوا إلى ذكر الله}(فإن نفروا قبل سجوده) وقالا قبل التحريمة (بطلت وإن بقي ثلاثة) رجال ولذا أتى بالتاء (أو نفروا بعد سجوده) أو عادوا وأدركوه راكعا أو نفروا الخطبة وصلى بآخرين (لا) تبطل (وأتمها) جمعة.

و في الرد : 

(قوله: فإن نفروا) أي بعد شروعهم معه نهر والمقصود من هذا التفريع بيان أن هذا الشرط وهو الجماعة لا يلزم بقاؤه إلى آخر الصلاة خلافا لزفر لأنه شرط انعقاد لا شرط دوام كالخطبة: أي شرط انعقاد التحريمة عندهما، وشرط انعقاد الأداء عند أبي حنيفة ولا يتحقق الأداء إلا بوجود تمام الأركان وهي القيام والقراءة والركوع والسجود، فلو نفروا بعد التحريمة قبل السجود فسدت الجمعة ويستقبل الظهر عنده وعندهما يتم الجمعة وتمامه في البحر وغيره.

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144109200809

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں