بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

احادیث مبارکہ میں زیادہ بچے جننے والی عورت سے نکاح کی ترغیب دی گئی ہے


سوال

زیادہ بچے جننے والی عورت کی  کیا فضیلت  ہے؟

جواب

حدیث مبارکہ میں ایسی عورت سے نکاح کی ترغیب دی گئی ہے جس میں بچے زیادہ جننے کی صلاحیت ہو ، یہ اس عورت کی فضیلت بھی ہے ، حضرت معقل بن یسار رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک شخص نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور اُس نے عرض کیا: مجھے ایک خاندانی اور خوبصورت عورت ملی ہے، مگر وہ بانجھ ہے، تو کیا میں اس سےشادی کرلوں؟  آپ نے فرمایا:(اُس سے شادی)نہیں (کرنا)،پھر وہ دوبارہ آپ کے پاس آیا تو آپ نے پھر منع فرمایا،پھر وہ تیسری بار آیا تو آپ نے فرمایا:ایسی عورت سے شادی کروجو خوب محبت کرنے والی (اور ) زیادہ بچے جننے والی ہو؛ اس لیے کہ میں تمہاری( کثر ت کی )وجہ سے( قیامت کے دن) دوسری امتوں  پر فخر کروں گا۔

حدیث شریف میں ہے:

"حدثنا أحمد بن إبراهيم، حدثنا يزيد بن هارون، أخبرنا مستلم بن سعيد ابن أخت منصور بن زاذان، عن منصور - يعني ابن زاذان - عن معاوية بن قرة عن معقل بن يسار، قال: جاء رجل إلى النبي صلى الله عليه و سلم فقال: إني أصبت امرأة ذات حسب وجمال، وأنها لا تلد، أفاتزوجها؟ قال: " لا" ثم أتاه الثانية فنهاه، ثم أتاه الثالثة، فقال: "تزوجوا الودود الولود فإني مكاثر بكم الأمم".

(سنن ابی داود، كتاب النكاح، باب في تزويج الأبكار، ج: ۳، صفحہ: ۳۹۵، رقم الحديث: ۲۰۵۰، ط: دار الرسالة العالمية) 

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144512100374

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں