بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

21 شوال 1446ھ 20 اپریل 2025 ء

دارالافتاء

 

اے آئی (آرٹیفیشل انٹیلیجنس) سے بنائی گئی تصاویر کا شرعی حکم


سوال

جیسا کہ علماء کرام نے تصویر کشی کی تقسیم کی ہے، تو  اے آئی سے ویڈیو یا تصویر بنانا جائز ہے یا نہیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں اے آئی (آرٹیفیشل انٹیلیجنس) کی مدد سے جاندار کی تصاویر بنانا شریعت کی رو سےجائز نہیں ہے،جاندار کی تصویر مطلقاً ناجائز و حرام ہے، خواہ ہاتھ سے بنائی جائے، کیمرہ کے ذریعہ ڈیجیٹل تصویر بنائی جائے، یا پھر اے آئی کے ذریعہ بنائی جائے، جاندار کی تصویر بہرصورت ناجائز ہی رہے گی۔ البتہ ایسی تصاویر جو ذی روح کی تصاویر نہ ہوں مثلاً درخت پودے یا پھول وغیرہ کی تصاویر، تو وہ بنا سکتے  ہیں۔

مزید تفصیل کے لیے جامعہ بنوری ٹاؤن کی ویب سائٹ پر موجود مذکورہ فتاویٰ ملاحظہ ہو:

اے آئی آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے ذریعہ تصاویر بنانے کا حکم

فتاوی شامی میں ہے:

"وأما فعل التصوير فهو غير جائز مطلقا لأنه مضاهاة لخلق الله تعالى".

(كتاب الصلاة، باب ما يفسد الصلاة وما يكره فيها، 650/1، ط: سعيد)

فقط والله تعالى اعلم بالصواب


فتوی نمبر : 144609101564

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں