جیسا کہ علماء کرام نے تصویر کشی کی تقسیم کی ہے، تو اے آئی سے ویڈیو یا تصویر بنانا جائز ہے یا نہیں؟
صورتِ مسئولہ میں اے آئی (آرٹیفیشل انٹیلیجنس) کی مدد سے جاندار کی تصاویر بنانا شریعت کی رو سےجائز نہیں ہے،جاندار کی تصویر مطلقاً ناجائز و حرام ہے، خواہ ہاتھ سے بنائی جائے، کیمرہ کے ذریعہ ڈیجیٹل تصویر بنائی جائے، یا پھر اے آئی کے ذریعہ بنائی جائے، جاندار کی تصویر بہرصورت ناجائز ہی رہے گی۔ البتہ ایسی تصاویر جو ذی روح کی تصاویر نہ ہوں مثلاً درخت پودے یا پھول وغیرہ کی تصاویر، تو وہ بنا سکتے ہیں۔
مزید تفصیل کے لیے جامعہ بنوری ٹاؤن کی ویب سائٹ پر موجود مذکورہ فتاویٰ ملاحظہ ہو:
اے آئی آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے ذریعہ تصاویر بنانے کا حکم
فتاوی شامی میں ہے:
"وأما فعل التصوير فهو غير جائز مطلقا لأنه مضاهاة لخلق الله تعالى".
(كتاب الصلاة، باب ما يفسد الصلاة وما يكره فيها، 650/1، ط: سعيد)
فقط والله تعالى اعلم بالصواب
فتوی نمبر : 144609101564
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن