بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

ایک ہی شخص کا مستقل امام اور مؤذن بننے کا حکم


سوال

کیا ایک ہی شخص مستقل مؤذن اور امام بن سکتا ہے؟  ہمارے امام صاحب کہتے ہیں کہ امام کے  لیے مستقل مؤذن بننا شرعاً درست نہیں !

جواب

ایک ہی شخص کا مستقل امام اور مؤذن بننا جائز  ہے، تاہم مسجد کے انتظامی معاملات کو مدنظر رکھتے ہوئے امام اور مؤذن الگ الگ مقرر کیا جائے تو بہتر ہے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"الأفضل كون الإمام هو المؤذن. وفي الضياء "أنه عليه الصلاة والسلام أذن في سفر بنفسه وأقام وصلى الظهر"وقد حققناه في الخزائن ...

(قوله: الأفضل إلخ) أي لقول عمر رضي الله عنه: لولا الخلافة لأذنت: أي مع الإمامة كما قدمناه. وفي السراج أن أبا حنيفة كان يباشر الأذان والإقامة بنفسه."

(کتاب الصلاۃ،باب الاذان،401/1،ط:سعید)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144510101846

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں