اگر عقیقہ میں بڑا جانور ذبح کیا جاۓتو اس کی ترتیب کیا ہو گی؟ مثلاً ایک لڑکا اور تین لڑکیاں ہیں، اگر لڑکے کے دو حصے اورلڑکیوں کے تین حصے کریں تو باقی دو حصوں میں کیا نیت کریں؟
اگر ایک لڑکے اور تین لڑکیوں کا عقیقہ کرنا ہو اور اس کے لیے بڑا جانور ذبح کرنا ہو، جو کہ پانچ حصے بنتے ہیں تو پوری گائے کے پانچ حصے ہی بنائے جا سکتے ہیں اور پانچ حصوں سے سب کا عقیقہ درست ہو جائے گا، گائے کے سات حصے بنانا ضروری نہیں، بڑئے جانور میں سات حصے ہونے کا مطلب یہ ہے کہ سات سے زیادہ حصے نہ بنائے جائیں۔
مجمع الأنهر في شرح ملتقى الأبحر (2/ 517):
"(ويجوز اشتراك أقل من سبعة ولو) كانت البدنة بين (اثنين) نصفين في الأصح قال العيني في شرح الكنز وتجوز عن ستة أو خمسة أو أربعة أو ثلاثة ذكره محمد في الأصل؛ لأنه لما جاز عن السبعة فعن دونه أولى."
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144204200216
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن