بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

الکوحل ملی ہوئی پرفیوم استعمال کرنا کیسا ہے؟


سوال

کیا پرفیوم میں الکوحل استعمال کر سکتے ہیں؟

جواب

پرفیوم ،عطر وغیرہ  میں جو الکوحل استعمال ہوتا ہے اگر وہ حرام شرابوں یعنی انگور یا کھجور  کے علاوہ سے تیار شدہ ہے  تو اس پرفیوم کے استعمال کی گنجائش ہے،اور اگر وہ حرام شرابوں یعنی  انگو ر یا کھجور  سے بنایا گیا ہے تو پھر ایسے پرفیوم کا استعمال جائز نہیں،لیکن  آجکل عموماً  اسپرے/پرفیوم،عطر ات وغیرہ میں جو الکوحل استعمال ہوتا ہے وہ  حرام شرابوں سے بنا ہوانہیں ہوتا،  عام طور پر کیمیکل کا ہوتا ہے،لہذا  ایسے پرفیوم کے   استعمال کی گنجائش ہے۔

تکملہ فتح الملہم میں ہے:

" وبهذا يتبين حكم الكحول المسكرة (AL COHALS التي عمت بها البلوى اليوم، فإنها تستعمل في كثير من الأدوية والعطور والمركبات الأخرى، فإنّها إن اتخذت من العنب أو التمر فلا سبيل إلى حلّتها أو طهارتها ، وإن اتخذت من غيرهما فالأمر فيها سهل على مذهب أبي حنيفة كالله تعالى، ولا يحرم استعمالها للتداوي أو لأغراض مباحة أخرى ما لم تبلغ حد الإسكار، لأنها إنما تستعمل مركبة مع المواد الأخرى، ولا يحكم بنجاستها أخذاً بقول أبي حنيفة مع الله . 

وإن معظم الكحول التي تستعمل اليوم في الأدوية والعطور وغيرها لا تتخذ من العنب أو التمر، إنما تتخذ من الحبوب أو القشور أو البترول وغيره، كما ذكرنا في باب بيع الخمر من كتاب البيوع."

( کتاب الاشربة ،حکم الکحول المسکرۃ،:506/3،ط: دار احیاء التراث العربی، بیروت- لبنان)

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144511100326

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں