بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

21 شوال 1446ھ 20 اپریل 2025 ء

دارالافتاء

 

اللہ کے نام والے لاکٹ کو پگھلانے کا حکم


سوال

ہماری سونے کی دکان ہے،ہمارے پاس اللہ کے نام والے لاکٹ آتے ہیں، کیا ان کو ہم پگھلا سکتے ہیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں اللہ کے نام والے لاکٹ کو پگھلانے  میں  پہلے اسے آگ کے مرحلہ سے گزارنا پڑے گا، جب کہ اللہ کے نام کو جلانا بے ادبی ہے، تاہم ایسی صورت میں بامر مجبوری پہلے اس کے ٹکڑے ٹکڑے کرکے پھر اس کے بعد اس  کو پگھلادینا چاہیے۔

فتاوی شامی میں ہے:

"الكتب التي لا ينتفع بها ‌يمحى ‌عنها ‌اسم ‌الله وملائكته ورسله ويحرق الباقي."

(‌‌كتاب الحظر والإباحة، ‌‌باب الاستبراء وغيره، ج: 6، ص: 422، ط: دار الفكر)

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"ولو كان فيه اسم الله تعالى أو اسم النبي صلى الله عليه وآله وسلم، ويجوز محوه ليلف فيه شيء، كذا في القنية. ولو ‌محا ‌لوحا كتب فيه القرآن واستعمله في أمر الدنيا يجوز."

(كتاب الكراهية، الباب الخامس في آداب المسجد والقبلة والمصحف وما كتب فيه شيء من القرآن، ج: 5، ص: 322، ط: دار الفكر)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144604102900

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں