بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 ذو الحجة 1445ھ 01 جولائی 2024 ء

دارالافتاء

 

اللہ کے یہاں دیر ہے اندھیر نہیں کہنا کیسا ہے ؟


سوال

اللہ کے یہاں دیر ہے اندھیر نہیں کہنا کیسا ہے ؟ 

جواب

 ”اللہ کے یہاں دیر ہے اندھیر نہیں“ اس طرح کا جملہ نہیں کہنا چاہئے،  اللہ تعالی کی ذات و صفات ہر قسم کے نقص و کمی سے پاک ہیں، اور اللہ تعالی ہر کام کو اپنی مرضی کے مطابق اس کے وقت مقررہ پر انجام دیتے ہیں تو اللہ کے یہاں نہ دیر ہے نہ اندھیر۔

مسند احمد میں  حديث ہے:

"عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الخدري رضي الله عنه، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: (مَا مِنْ مُسْلِمٍ يَدْعُو بِدَعْوَةٍ لَيْسَ فِيهَا إِثْمٌ، وَلَا قَطِيعَةُ رَحِمٍ، إِلَّا أَعْطَاهُ اللهُ بِهَا إِحْدَى ثَلَاثٍ: إِمَّا أَنْ تُعَجَّلَ لَهُ دَعْوَتُهُ، وَإِمَّا أَنْ يَدَّخِرَهَا لَهُ فِي الْآخِرَةِ، وَإِمَّا أَنْ يَصْرِفَ عَنْهُ مِنَ السُّوءِ مِثْلَهَا. قَالُوا: إِذًا نُكْثِر. قَالَ: اللهُ أَكْثَرُ)."

(مسند المكثرين من الصحابة، مسند أبو سعيد الخدري، 17/ 213، رقم: 11133، ط: الرسالة)

عقیدۃ طحاویہ میں ہے:

"لا يغيب ولا ينقص ولا يفنى ولا يعدم، بل هو الدائم الباقي الذي لم يزل ولا يزال، موصوفا بصفات الكمال. واقترانه بالحي يستلزم سائر صفات الكمال، ويدل على بقائها ودوامها، وانتفاء ‌النقص والعدم عنها أزلا وأبدا. ولهذا كان قوله: {الله لا إله إلا هو الحي القيوم} (البقرة: 255)، أعظم آية في القرآن، كما ثبت ذلك في الصحيح عن النبي صلى الله عليه وسلم."

(شرح الطحاوية، تنزيه الله عن مشابهة مخلوقاته، من اسماء الحسنى اسم الحي القيوم 1/ 91، ط: الرسالة) 

فقط والله اعلم


فتوی نمبر : 144311100563

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں