بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

26 ذو الحجة 1445ھ 03 جولائی 2024 ء

دارالافتاء

 

عمائرہ نام رکھنا


سوال

عمائرہ نام رکھنا کیسا ہے؟ اس کے صحیح معنی بھی بتا دیں؟

جواب

عمائرہ نام کا معنی اور اس لفظ کا عربی میں استعمال تلاش کے باوجود نہیں مل سکا، البتہ "عمائر" (یعنی آخر میں "ہ" کے بغیر) کے مختلف معانی ہیں، اگر یہ "عَمِیْرۃ" کی جمع ہو تو اس کا معنٰی ہے: بڑا قبیلہ،  شہد کی مکھیوں کا چھتہ، اور اگر یہ "عِمارۃ" کی جمع ہو تو  معنیٰ ہے: عمارات، تعمیرات، اور اگر "عَمارۃ" کی جمع ہو تو  معنیٰ ہے: سر پر اُوڑھنے کی کوئی بھی چیز، مثلًا: عمامہ، ٹوپی، چھتری میں سیے گئے کپڑے کے ٹکڑے وغیرہ۔

اس کے بجائے "عمارہ" نام  رکھا جا سکتا  ہے، ایک صحابیہ ہیں ’’نسیبہ مازنیہ‘‘ جو بیعتِ عقبہ ثانیہ میں ایمان لائی تھی، ان کی کنیت ’’ام عمارہ‘‘ تھی، ان کے بارے میں رسول اللہ ﷺ نے ایک موقع پر فرمایا تھا کہ  اُحد والے دن میں نے جب بھی اپنے دائیں اور بائیں دیکھا تو ’’ام عمارہ‘‘  کو میری جان بچانے کے لیے میرے دفاع میں لڑتے ہوئے دیکھا۔

صور من حياة الصحابيات (ص: 61):

"نسيبة المازنية

«ما التفت يوم أحد يميناً ولا شمالاً إلا ورأيت أم عمارة تقاتل دوني» [محمد رسول الله] ... وعند «العقبة» في «منى» تم اللقاء الكبير في نجوة من قريش ... فلما تقدم اثنان وسبعون رجلاً من النبي صلوات الله وسلامه ... عليه ... ووضعوا أيديهم في يديه واحداً بعد آخر مبايعين على أن يمنعوه مما يمنعون منه نساءهم وأولادهم ... ولما انتهى الرجال من البيعة تقدمت امرأتان فبايعتا على ما بايع عليه الرجال ... ولكن من غير مصافحة ... ذلك؛ لأن الرسول عليه الصلاة والسلام لايصافح النساء. وقد كانت إحدى هاتين المرأتين تعرف بأم منيع  أما الأخرى فهي نسيبة بنت كعب المازنية المكناة بأم عمارة". 

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144204200998

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں