بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

17 شوال 1446ھ 16 اپریل 2025 ء

دارالافتاء

 

اندھیرے میں نماز پڑھنے کا حکم


سوال

اندھیرے میں نماز پڑھنا کیسا ہے؟

جواب

واضح رہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے اندھیرے میں بھی نماز پڑھنا ثابت ہے، اس لیے اندھیرے میں نماز پڑھنادرست ہے۔

مشکاۃ المصابیح میں ہے :

"عن عائشة قالت: كنت أنام بين يدي رسول الله صلى الله عليه وسلم ورجلاي في قبلته فإذا سجد غمزني فقبضت رجلي وإذا قام بسطتهما قالت: والبيوت يومئذ ‌ليس ‌فيها ‌مصابيح."

(كتاب الصلاة،باب السترة،ج:1،ص:244،المكتب الإسلامي)

"ترجمہ:حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے وہ فرماتی ہے کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سوئی ہوتی تھی اور میرے دونوں پاؤں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قبلہ کی طرف ہوتے تھے ،جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم سجدہ کرتے تھے تو مجھے دبا دیتے تھے  اور میں اپنے پاؤں کو سمیٹ لیتی تھی  اور جب آپ کھڑے ہوتے تھے  تو پھر میں پاؤں کو پھیلا دیتی تھی ،حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہے ان دنوں  میں گھروں میں چراغ نہیں ہوتے تھے ۔( مظاہر حق )"

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"‌رجل صلى في المسجد في ليلة مظلمة بالتحري فتبين أنه صلى إلى غير القبلة جازت صلاته".

(كتاب الصلاة، الباب الثالث في شروط الصلاة، الفصل الثالث في استقبال القبلة، ج:1، ص:64، ط:رشيدية)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144609101713

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں