بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

بلا قصد قرآن کریم کی بے ادبی ہوجانے پر کفارہ


سوال

 کسی سے اگر قرآن مجید کی بے ادبی بھول کر ہوجائے تو کیا حکم ہے ؟بے ادبی کی شکل یہ ہے کہ شاپنگ بیگ میں کپڑے تھے اور اس میں قرآن مجید بھی موجود  تھا، لینے والے کو پتہ نہیں چلا  کہ اس میں قرآن ہے، اس نے چارپائی پر رکھ کر پاؤں رکھ لئے انجانے میں، پھر اچانک پتہ چلا کہ اس میں قرآن تھا ،فوراً ہٹا لئے اب کیا حکم ہے؟

جواب

صورت مسؤلہ میں مذکورہ شخص کو چاہیے کہ انجانے میں قرآن کریم کی جو بے ادبی ہوئی ہے اس پر صدق دل سے توبہ و استغفار کرے ،اس پر شرعا کوئی کفارہ لازم نہیں ہے ،البتہ حسب توفیق کچھ صدقہ کردیں تو جائز ہے۔

امداد ا الفتاوی میں ہے:

"سوال :۱۔جب کہ قرآن شریف کسی وجہ سے اونچی جگہ سے گرجاوے تو اس کے گر جانے سے کچھ دینا ہوتا ہے ؟۲۔اکثر گھروں میں عورتوں کو دیکھا ہے کہ قرآن شریف  کے ہم وزن  انداز سے  اناج دیا کرتی ہیں ؟۔۔۔

جواب:۱۔ضروری نہیں ۔۲۔شریعت سے ضروری نہیں ،نفس پر جرمانہ ہے اور جائز ہے ۔"

(ج:4 ،ص:60 ط:مکتبہ دار العلوم کراچی )

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144310100981

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں