عورتوں کے جو مخصوص دنوں میں کسی مجبوری کی وجہ چھوٹے گئے روزے وہ کیسے رکھیں؟
صورت مسئولہ میں عورتوں کی روزے اگر چھوٹ جائیں بعد میں پاکی کے جن دنوں میں ان کو آسانی ہو، دوسرے رمضان کے آنےسے پہلے روزے رکھے۔ اگر دوسرے رمضان تک نہیں رکھ سکی تو دوسرا رمضان گزرنے کے بعد بھی وہ ذمے میں رہیں گے۔
فتاوی شامی میں ہے:
"(قوله: و تقضيه) أي الصوم على التراخي في الأصح، خزائن."
(فتاوی شامی،ج:1، ص:291، ط:سعید )
فتاوی ہندیہ میں ہے:
"و اختلف أصحابنا في وقت القضاء، منهم قال: بأن القضاء على الفورومنهم من قال: بأنه مؤقت بما بين رمضانين، وبه أخذ أبو الحسن الكرخي، والصحيح أنه على التراخي لقوله تعالى: {فعدة من أيام أخر} (البقرة: 184) من غير فصل، وعن هذا قال أصحابنا رحمهم الله: لا يكره لمن عليه قضاء رمضان أن يتطوع بالصوم؛ لأن الوجوب ليس على الفور."
(فتاوی ہندیہ ج:2، ص:392، ط:دار الکتب العلمیہ بیروت)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144509102002
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن