بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

25 ذو الحجة 1445ھ 02 جولائی 2024 ء

دارالافتاء

 

اپنا حق واپس لینا


سوال

اگر کوئی شخص  کسی کاحق مار لے تو اس سے اپنا حق واپس لینے کے لیے سنت عمل بتادیں!

جواب

کسی کاحق مارنا یا کسی کے حق پر قبضہ کرنا شرعاً جائز نہیں ہے، اور جو شخص کسی کا واجب حق ادا کرنے پر قادرہوکر بھی ادا نہ کرے وہ ظالم، غاصب  اور سخت گناہ گار ہے؛ لہذا صاحبِ حق  شرعی حدود میں رہتے ہوئے اپنے حق کی واپسی کا مطالبہ کرسکتا ہے، اگر غاصب زبانی مطالبے سے ادا نہ کرے تو سماجی اثر و رسوخ استعمال کرے، اگر کسی بھی طرح حق واپس دینے پر راضی نہ ہو تو صاحبِ حق کو  قانونی چارہ جوئی کی شرعاً اجازت ہے۔

اور حق سے مراد اگر مال ہے، یعنی واقعۃً کسی نے دوسرے کا مال (مثلاً: فروخت کردہ چیز کی قیمت) دبالیا ہے، اور قانونی کار روائی کے ذریعے بھی اس کا حصول ممکن نہ ہو ، ایسی صورت میں اگر غاصب کا مال صاحبِ حق کے پاس آئے تو  وہ اپنی رقم کے بقدر اس میں سے وصول کرسکتاہے، حق سے  زیادہ وصول کرنا جائز نہیں ہوگا، یہ یاد رہے کہ اس آخری مرحلے سے پہلے دیگر ذرائع استعمال کرے، اگر ہر طرف سے مایوسی ہوجائے تو اس پر عمل کرسکتاہے۔

مزید تفصیل کے لیے درج ذیل لنک پر فتوے دیکھیے:

غیر جنس سے زبردستی حق وصول کرنا

اپنا حق بتائے بغیر وصول کرنا

سنن ابن ماجہ میں ہے :

"عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِصَاحِبِ الْحَقِّ: خُذْ حَقَّكَ  فِي عَفَافٍ، وَافٍ أَوْ غَيْرِ وَافٍ".

ترجمہ : حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے صاحب حق سے ارشاد فرمایا:  اپنا حق عفاف و تقوی سے لو ، پورا ہو یا نہ ہو۔

اگر حق سے مراد مال کے علاوہ کچھ ہے، تو حق کی وضاحت اور تفصیل کے بعد مفصل جواب حاصل کرسکتے ہیں ۔ فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144108200955

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں