بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

22 شوال 1446ھ 21 اپریل 2025 ء

دارالافتاء

 

نو ذی الحجہ (عرفہ) کے دن روزہ رکھنے کی وجہ


سوال

نویں ذوالحجہ کا روزہ کیوں رکھا جاتا ہے؟

جواب

نو ذی الحجہ (عرفہ) کے دن کا روزہ رکھنا مستحب ہے، کیوں کہ احادیث میں یومِ عرفہ کے روزے کی فضیلت بیان کی گئی ہے. حضرت ابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ و سلم نے فرمایا:

''صِيَامُ يَوْمِ عَرَفَةَ إِنِّي أَحْتَسِبُ عَلَى اللَّهِ أَنْ يُكَفِّرَ السَّنَةَ الَّتِي قَبْلَهُ، وَالسَّنَةَ الَّتِي بَعْدَهُ ''.

(مسلم:1162،ابوداؤد:2425،ترمذی:749،ابن ماجه: 1730، احمد:22530)

ترجمہ:مجھے اللہ تعالی کی ذات سے امید ہے کہ وہ یوم عرفہ کے روزے رکھنے کی صورت میں گزشتہ سال اور اگلے سال کے گناہ بخش دے گا۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (2/ 374):

’’ (ونفل كغيرهما) يعم السنة كصوم عاشوراء مع التاسع.  والمندوب كأيام البيض من كل شهر ويوم الجمعة ولو منفردًا وعرفة ولو لحاج لم يضعفه.

 والظاهر أن صوم عاشوراء من القسم الثاني بل سماه في الخانية مستحبًّا فقال: ويستحب أن يصوم يوم عاشوراء بصوم يوم قبله أو يوم بعده ليكون مخالفا لأهل الكتاب ونحوه في البدائع، بل مقتضى ما ورد من أن صومه كفارة للسنة الماضية وصوم عرفة كفارة للماضية والمستقبلة كون صوم عرفة آكد منه وإلا لزم كون المستحب أفضل من السنة وهو خلاف الأصل تأمل.‘‘

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144212200796

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں