Debit card اگر میرا اکاؤنٹ میزان میں ہے اور میں پیسے کسی دوسرے اکاؤنٹ سے نکلواؤں تو 18-20 روپے زائد کٹ جاتے ہیں، کیا یہ جائز ہے؟
صورتِ مسئولہ میں جب کہ دوسرے بینک کے اے ٹی ایم یا کسی اور سہولت کے ذریعے اپنے بینک کے پیسے نکلوانے جاتے ہیں ،اگر اس صورت میں دوسرے بینک والے اس سہولت کے فراہم کرنے کے سروس چارجز لیں تو یہ شرعًا درست ہے۔
الہدایۃ شرح البدایۃ میں ہے:
"الإجارة عقد على المنافع بعوض لأن الإجارة في اللغة بيع المنافع."
(كتاب الإجارة، ج:3، ص:231، ط:المكتبة الإسلامية)
فتاوی شامی میں ہے:
"كلّ قرض جرّ نفعًا حرام، فكره للمرتهن سكنى المرهونة بإذن الراهن."
(مطلب كلّ قرض جرّ نفعًا حرام، ج:5، ص:166،ىط:ايج ايم سعيد)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144211201678
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن