ایک عورت کا بھانجا(جو اس کا ہونے والا داماد بھی ہے)بہن اور بہنوئی تینوں عمرے پر جارہے ہیں،تو یہ عورت ان کے ساتھ عمرے پر جا سکتی ہے؟ جب کہ بھانجا بھی ساتھ ہے؟
واضح رہےکہ سگا بھانجا عورت کے محارم میں شامل ہے،لہذا صورت مسئولہ میں عورت کے لیے اپنے سگے بھانجے کے ساتھ عمرے پر جانا جائز ہے،نیز عورت کے لیے عمره كے سفر میں قيام کے دوران بہنوئی کے ساتھ ایک کمرہ میں رہنا، بغیر پردہ کے جائز نہیں ہوگا۔
صحیح مسلم میں ہے:
"عن عبد الله بن عمر، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال: «لا يحل لامرأة تؤمن بالله واليوم الآخر، تسافر مسيرة ثلاث ليال، إلا ومعها ذو محرم»"
(كتاب الحج، باب سفر المرأة مع محرم إلى حج وغيره، رقم الحديث:1338، ج:2، ص:975، ط:دار إحياء التراث العربي)
ترجمہ: رسولِ کریم ﷺ نے فرمایا : اللہ تعالی اور آخرت کے دن پر ایمان رکھنے والی عورت کے لیے یہ بات جائز نہیں ہے کہ وہ تین راتوں کی مسافت کے بقدر سفر کرے، مگر یہ کہ اس کے ساتھ اس کا محرم ہو۔
فتاوی شامی میں ہے:
"الخلوة بالأجنبية حرام."
"وقوله: حرام قال في القنية مكروهة كراهة تحريم وعن أبي يوسف ليس بتحريم اهـ (قوله: أو كانت عجوزا شوهاء) قال في القنية: وأجمعوا أن العجوز لا تسافر بغير محرم، فلا تخلو برجل شابا أو شيخا."
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144511101583
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن