بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

24 ذو الحجة 1445ھ 01 جولائی 2024 ء

دارالافتاء

 

آٹو میٹک واشنگ مشین میں کپڑے دھونا


سوال

آٹومیٹک واشنگ مشین جو میرے پاس ہے، وہ سب سے پہلے کپڑوں کو سرف یا صابن بھرے پانی سے دھوتی ہے اور پانی ضائع کردیتی ہے، پھر دوبارہ صاف پانی لے کر اس کو ایک یا دو منٹ کے لیے دھوتی ہے، پھر پانی ضائع کردیتی ہے، پھر کپڑوں کو خوب نچوڑنے کے بعد پھر صاف پانی سے ایک یا دو منٹ کے لیے دھوتی ہے، پھر پانی گرادیتی ہے، یا ضائع کردیتی ہے، ایک دفعہ پھر کپڑوں کو خوب نچوڑنے کے بعد خود بخود کپڑے دھونا بند کردیتی ہے، کیا اس طرح ناپاک کپڑے دھونے سے کپڑے پاک ہوجائیں گے یا اب بھی اس میں مسئلہ ہے؟

جواب

اگر پاک کپڑے مشین میں دھوئے جائیں تو  انہیں تین پانی سے دھونا ضروری نہیں ہے، اور اگر کپڑے ناپاک ہیں یا پاک اور ناپاک کپڑے دونوں ملادیے تو انہیں پاک کرنے کا  طریقہ یہ ہے کہ تین مرتبہ پاک پانی سے دھویا جائے، اور ہر مرتبہ نچوڑا بھی جائے، لہذا اگر آٹو میٹک واشنگ مشین میں انہیں اس طرح دھویا جائے کہ تین مرتبہ یا اس سے زیادہ مرتبہ کپڑے دھلیں، اور ہر مرتبہ اس میں صاف اور پاک پانی استعمال ہوتا ہو اور کپڑوں  سے مشین کے ذریعہ پانی نچڑ جائے تو وہ پاک ہوجائیں گے، اگرچہ پہلی مرتبہ پانی میں سرف اور صابن وغیرہ بھی شامل ہو۔

لہذا سوال میں ذکر کردہ طریقہ کے مطابق کپڑے دھونا درست ہے اور اس سے کپڑے پاک ہوجائیں گے۔

فتاوی ہندیہ  میں ہے:

إِزَالَتُهَا إنْ كَانَتْ مَرْئِيَّةً بِإِزَالَةِ عَيْنِهَا وَأَثَرِهَا إنْ كَانَتْ شَيْئًا يَزُولُ أَثَرُهُ وَلَا يُعْتَبَرُ فِيهِ الْعَدَدُ. كَذَا فِي الْمُحِيطِ ... وَإِنْ كَانَتْ غَيْرَ مَرْئِيَّةٍ يَغْسِلُهَا ثَلَاثَ مَرَّاتٍ. كَذَا فِي الْمُحِيطِ وَيُشْتَرَطُ الْعَصْرُ فِي كُلِّ مَرَّةٍ فِيمَا يَنْعَصِرُ.

 (1/41، 42، الفصل الاول فی تطہیر الانجاس، ط:رشیدیہ)

وفیہ ایضاً:

ثَوْبٌ نَجِسٌ غُسِلَ فِي ثَلَاثِ جِفَانٍ أَوْ فِي وَاحِدَةٍ ثَلَاثًا وَعُصِرَ فِي كُلِّ مَرَّةٍ طَهُرَ  لجرَيَانِ الْعَادَةِ بِالْغَسْلِ. هَكَذَا فَلَوْ لَمْ يَطْهُرْ لَضَاقَ عَلَى النَّاسِ.

(1/ 42، الفصل الاول فی تطہیر الانجاس، ط:رشیدیہ)

 فقط واللہ اعلم

 

 


فتوی نمبر : 144201200431

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں