بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

ایان نام رکھنا کیسا ہے؟


سوال

 ایان نام رکھنا کیسا ہے؟ ایان کا ‎ مطلب کیا ہے؟

جواب

’’ایّان‘‘  کا درست تلفظ ’’ا‘‘ پر زبر ’’ی‘‘  پر تشدید ہے، اور کلامِ عرب میں یہ اسمِ شرط بمعنی "کب" کے لیے استعمال ہوتا ہے، لہذا یہ نام نہ رکھا جائے، باقی بغیر تشدید کے اس  کا معنی معلوم نہیں ہو سکا۔ 

تاج العروس میں ہے:

" وأَيَّانَ، ويُكْسَرُ ، مَعْناهُ : أَيُّ حِينٍ ) ، وهو سُؤالٌ عن زَمانٍ مِثْل مَتى . قالَ اللَّهُ تعالى : { *!أَيَّانَ مُرْسَاها } . والكَسْرُ : لُغَةٌ لبَني سُلَيْم ، حَكَاها الفرَّاءُ ، وبه قَرَأَ السُّلَميُّ : { *!إيَّانَ يُبْعَثونَ } ؛ كذا في الصِّحاحِ ؛ وقد حَكَاها الزجَّاجُ أَيْضاً .  وفي المحتسبِ لابنِ جنِّي : يَنْبَغي أنْ يكونَ أَيَّانَ من لَفْظِ أَيّ لا مِن لَفْظِ أَي ، لأَمْرَيْن : أَحَدُهما : أنَّ أَيْنَ مَكانٌ ."

(جلد34، ص:223،  ط: دار الہدایہ)

القاموس الوحید میں ہے:

"ایّان: برائے شرط بمعنی "جب" جیسے ایّان تضرب أضرب: جب تم ماروگے میں ماروں گا۔2۔ برائے استفہام بمعنی "کب؟"3۔ ظرف زمان برائے مستقبل۔ جیسے: ایّان یبعثون۔"

(ص: 144، ط: ادارہ اسلامیات)

 فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144404100995

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں