بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

21 شوال 1446ھ 20 اپریل 2025 ء

دارالافتاء

 

اذان کا جواب دینے کے لیے گھر کا کام روکنا چاہیے یا نہیں؟


سوال

کیا اذان کا جواب دینے  کے لیے گھر کا کام روکنا  چاہیے یا نہیں روکنا  چاہیے؟ مثلا روٹی وغیرہ پکاناسالن بنانا؟

جواب

اذان ہوتے وقت خاموشی سے اذان کو سننا اور اذان کا جواب دینا مستحب ہے ، البتہ اگر گھر کے کام  میں مصروف ہو  اور درمیان میں اذان شروع ہوجائے  تو اس کے لیے کام کرنے کےساتھ ساتھ اذان کا جواب دےدے۔

در المختاروحاشية ابن عابدين میں ہے:

"وفي التحفة: وينبغي للسامع أن لا يتكلم ولا يشتغل بشيء في ‌حالة ‌الأذان والإقامة ولا يرد السلام أيضا؛ لأن الكل يخل بالنظم"

(کتاب الصلاۃ،باب الاذان،ج:1،ص: 399،ط:دارالفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144403102100

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں