اذان سےپہلے اور نماز کے بعد کلمہ پڑھنا جائز ہے یا نہیں؟ اگر جائز نہیں تو اس کے حوالے سے کوئی حدیث ہو تو رہ نمائی فرمائیں۔
اذان سے پہلے اور نماز کے بعد کلمہ طیبہ پڑھنا ثابت نہیں ہے۔البتہ نماز سے فارغ ہونے کے بعد تین مرتبہ استغفار کہنا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے۔
حدیث شریف میں ہے:
"حدثنا داود بن رشيد حدثنا الوليد عن الأوزاعى عن أبى عمار - اسمه شداد بن عبد الله - عن أبى أسماء عن ثوبان قال كان رسول الله -صلى الله عليه وسلم- إذا انصرف من صلاته استغفر ثلاثا وقال « اللهم أنت السلام ومنك السلام تباركت ذا الجلال والإكرام ». قال الوليد فقلت للأوزاعى كيف الاستغفار قال تقول أستغفر الله أستغفر الله".
(باب استحباب الذكر بعد الصلاة وبيان صفته، ج:۲، ص: 94، رقم الحدیث: 1362، ط: دار الجيل بيروت + دار الأفاق الجديدة ـ بيروت)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144408100852
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن