بچی کے واسطے اتقی نام رکھنا کیسا ہے؟
اَتْقیٰ: اسم تفضیل کا صیغہ ہے جس کا معنی ہے سب سے زیادہ پرہیز گار۔ اس معنیٰ کے لحاظ سے اَتْقیٰ نام رکھ تو سکتے ہیں ، تاہم اس میں ظاہری اعتبار سے بڑھائی/بزرگی کا دعوی ہے؛ اس لیے بچی کا یہ نام رکھنا مناسب نہیں ہے۔ بہتر یہ ہے کہ بچیوں کے نام اواج مطہرات، بنات طیبات اورصحابیات رضی اللہ عنھن کے اسماء میں سے کسی کے نام پہ نام رکھا جائے۔
المقتضب للمبرد میں ہے:
"ألا ترى أنك تقول: هذا أتقى من هذا، و الأصل أوقى؛ لأنه من وقيت، و كذلك تراث، إنما هو وراث؛ لأنه من ورثت."
(ج: 2، صفحہ: 320، ط: عالم الکتب بیروت)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144208200830
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن