میں نے اپنی بیٹی کا نام فاریہ خان رکھا ہے، اب وہ 8 سال کی ہے، اس نام کے بارے میں راہ نمائی فرمائیں!
"فاریہ": "فری" سے مشتق ہے جس کے مختلف معانی ملتے ہیں ،بعض اچھے ہیں اور اکثر نامناسب، مثلاً: پھاڑنا، چیرنا، ریزہ ریزہ اور چورہ کرنے والی، توشہ دان بنانے والی، جھوٹی بات گھڑنے والی، تہمت لگانے والی، زمین پر چلنے والی، گزرنے والی، حیران عورت وغیرہ ۔(القاموس الوحید (ص:1228 )، با ب الفاء. ط.اداره اسلاميات لاهور)
اس لیے یہ نام رکھنا مناسب نہیں ہے، لہذا آپ اپنی بیٹی کا نام تبدیل کرکے "فارحہ" (خوش رہنے والی) رکھ دیں۔ یا صحابیات رضی اللہ عنہن اور نیک خواتین میں سے کسی کے نام پر نام رکھ دیں، ہماری ویب سائٹ پر اچھے بامعنی نام موجو د ہیں،اس سے بھی آپ نام کا انتخاب کرسکتے ہیں،اس کا لنک درج ذیل ہے:
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144207200077
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن