مجھے اپنی بیٹی کا نام رکھنا ہے، میں ان ناموں میں سے کس نام کا انتخاب کر سکتا ہوں :
(۱)ایزل (۲) رائمہ ( ۳)عنایہ ( ۴)بریرہ ( ۵)ابیرہ!
مذکورہ ناموں میں سے : ”بریرہ“ صحابیات رضی اللہ تعالیٰ عنہن کے ناموں میں سے ہے اور اس کا معنی نیک عورت کے ہیں ؛ لہذ ااپنی بچی کا نام ”بریرہ“ رکھ لیا جائے، صحابیات کے ناموں پر نام رکھنا باعثِ برکت ہے۔
بقیہ ناموں کے حوالے سے راہ نمائی کے لیے درج ذیل لنکس پر فتاویٰ ملاحظہ کیجیے:
’’ایزل‘‘ نام کا مطلب اور رکھنے کا حکم
رائمہ کے معانی اور اس کے حروف اصلی
اور "ابیرہ" نام کے حروف اصلیہ "أ، ب، ر" ہیں، اس مادے سے اس کا معنی: ڈسنے والی، پودوں کی پیوند کاری کرنے والی، غیبت کرنے والی، کسی کو ایذا دینے والی ہوسکتا ہے، اگرچہ سے اس مادے سے "فعیل" کے وزن پر اس کا استعمال نہیں ملا؛ لہٰذا یہ نام رکھنا درست نہیں ہوگا۔ ہاں اگر یہ لفظ عین سے لکھا اور پڑھا جائے، یعنی "عبیر" تو اس کا معنی مخلوط خوشبو، عطر ہے، اور "عبیر" یا "عبیرہ" نام رکھنا جائز ہوگا۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144207201061
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن