میں نے اپنی بچی کا نام "حمدا" رکھا ہے ، کیا یہ نام رکھنا جائز ہے؟
"حمدا" کا معنی ہے: "تعریف کرنا"، یہ نام رکھنا جائز ہے۔
الصحاح تاج اللغۃ وصحاح العربیۃ میں ہے:
"[حمد] الحمد: نقيض الذم. تقول: حمدت الرجل أحمده حمدا ومحمدة، فهو حميد ومحمود."
(حرف الدال، فصل الحاء، 466/2، ط: دار العلم للملايين)
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144408102291
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن