بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

کیا بچہ کے بال اور ناف سمندر میں ڈالنا ضروری ہے؟


سوال

 کیا بچے کے بال اور ناف سمندر میں ڈالنا ضروری ہے؟

جواب

بچوں کے بال،ناف وغیرہ کو زمین میں دفن کردینا بہتر ہے،کسی صاف جگہ میں ایک طرف ڈال دینا بھی کافی ہے۔سمندر وغیرہ میں بہانا سنت سے ثابت نہیں ہے۔

فتاوی ہندیہ میں ہے:

"فإذا قلم أطفاره أو جز شعره ينبغي أن يدفن ذلك الظفر والشعر المجزوز فإن رمى به فلا بأس،وإن ألقاه في الکنیف أو في المغتسل یکره ذلك؛ لأن ذلك یورث داء، کذا في فتاوی قاضي خان."

(الباب التاسع عشر في الختان والخصاء وحلق المرأة شعرها ووصلها شعر غيرها، ج5، ص358، ط:دار الفکر)

فقط واللہ اعلم


فتوی نمبر : 144511101698

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں