بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

بھینس کی بچے(کٹے) کی قربانی کاحکم


سوال

 کیا بھینس کی  بچے(کٹے) کی قربانی کرنا  جائز ہے؟

جواب

   بھینس اور بھینسا، گائے ہی کی ایک قسم ہے لہذابھینس کی بچے(کٹے)  کی قربانی جائز ہے بشرط یہ ہے کہ وہ دو سال کی عمر کا ہوچکا ہو۔

فتح القدیرمیں ہے:

"ويدخل في البقر الجاموس لأنه من جنسه"

( کتاب الأضحیة، ج:9، ص:519، ط:دار الفكر، بيروت)

الفتاوى الهندية میں ہے:

"(وأما سنه) فلايجوز شيء مما ذكرنا من الإبل والبقر والغنم عن الأضحية إلا الثني من كل جنس وإلا الجذع من الضأن خاصةً إذا كان عظيماً، وأما معاني هذه الأسماء فقد ذكر القدوري: أن الفقهاء قالوا: الجذع من الغنم ابن ستة أشهر، والثني ابن سنة۔ والجذع من البقر ابن سنة، والثني منه ابن سنتين. والجذع من الإبل ابن أربع سنين، والثني ابن خمس. وتقدير هذه الأسنان بما قلنا يمنع النقصان، ولايمنع الزيادة، حتى لو ضحى بأقل من ذلك شيئاً لايجوز، ولو ضحى بأكثر من ذلك شيئاً يجوز ويكون أفضل".  

(کتاب الأضحیة، الباب الخامس في بيان محل إقامة الواجب، ج:5، ص:297، دار الفكر بيروت)

فقط واللہ أعلم


فتوی نمبر : 144511101749

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں