باکرہ عورت اگر کسی کو دودھ پلا دے تو اس سے حرمت رضاعت ثابت ہوگی یا نہیں۔
صورتِ مسئولہ میں اگر مذکورہ باکرہ عورت کی عمر 9 سال سے کم ہے ، تو اس سے حرمت رضاعت ثابت نہیں ہوگی ، اور اگر باکرہ عورت کی عمر 9 سال یا اس سے زیادہ ہو ، تو باکر ہ عورت بچے کی رضاعی ماں شمار ہوگی ، اور حرمت رضاعت سارے احکام اس سے ثابت ہوجائیں گے ۔
فتاوی ہندیہ میں ہے :
"بكر لم تتزوج لو نزل لها لبن فأرضعت صبيا صارت أما للصبي وتثبت جميع أحكام الرضاع بينهما".
(کتاب الرضاع ج:1 ص:344 ط: دار الفکر )
وفیہ ایضا:
"ولو أن صبية لم تبلغ تسع سنين نزل لها اللبن فأرضعت به صبيا لم يتعلق به تحريم وإنما يتعلق التحريم به إذا حصل من بنت تسع سنين فصاعدا كذا في الجوهرة النيرة ".
(کتاب الرضاع ج:1 ص: 344 ط: دار الفکر )
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144505101442
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن