بار بار مکہ مکرمہ سامان لے جانے کی صورت میں احرام کا حکم
سوال
میں جدہ میں ایک کمپنی میں ملازمت کرتا ہوں، مجھے دن میں کافی مرتبہ کمپنی کا سامان مکہ چھوڑنا پڑتا ہے، کیا مجھے بھی ہر مرتبہ عمرہ کرنا ہوگا؟
جواب
جدہ چوں کہ میقات سے باہر نہیں ہے، بلکہ میقات اور حدودِ حرم کے درمیان ہے، لہذا جدہ سے مکہ مکرمہ اپنی کسی ضرورت کے لیے آنے والے شخص پر احرام باندھ کر مکہ مکرمہ میں داخل ہونا ضروری نہیں، لہذا آپ کو ہر مرتبہ جدہ سے مکہ مکرمہ سامان چھوڑنے کے لیے آتے وقت احرام باندھنا ضروری نہیں۔
فتاوی ھندیہ میں ہے:
"ومن كان داخل الميقات كالبستاني له أن يدخل مكة لحاجة بلا إحرام إلا إذا أراد النسك فالنسك لا يتأدى إلا بالإحرام، ولا حرج فيه كذا في الكافي، وكذلك المكي إذا خرج إلى الحل للاحتطاب أو الاحتشاش ثم دخل مكة يباح له الدخول بغير إحرام، وكذلك الآفاقي إذا صار من أهل البستان كذا في محيط السرخسي."
(کتاب الحج ، الباب الثاني في مواقيت الاحرام ، ج:1، ص:٢٢١، ط :دارالفکر بیروت)
اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔