بیوٹی پارلر کا کام کیسا ہے اور اس کی آمدنی کا حکم کیا ہے؟
اگر بیوٹی پارلر میں شرعی شرائط کالحاظ رکھا جاتا ہو، مثلاً: وہاں کا ماحول غیر شرعی نہ ہو، مردوں سے اختلاط نہ ہو، پردے کا اہتمام ہو، پارلر صرف عورتوں کی زیب و زینت کے لیے مختص ہو، کسی ناجائز کام کا ارتکاب نہ ہو جیسے: عورتوں کے سر کے بالوں کا کاٹنا، غیر شرعی بھنویں بنوانا، اعضاءِ مستورہ کا کھلنا، تصویر سازی وغیرہ۔ تو ان شرائط کے ساتھ بیوٹی پارلر کی اجازت ہوگی اور اس کی کمائی حلال ہوگی۔
اور اگر بیوٹی پارلر میں غیر شرعی امور کا ارتکاب ہو تو اس کے بدلہ میں کمائی جانے والی رقم ناجائز ہوگی۔
اس مسئلہ کی مزید تفصیل کے لیے فتاویٰ بینات جلد چہارم ، ص:403 تا 407 ،طبع مکتبہ بینات بنوری ٹاؤن ملاحظہ فرمائیں۔ فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144209201911
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن