كيا بیوی کی وفات کے بعد شوہر بیوی کو ہاتھ لگا سکتا ہے؟ اور کیا قبر میں اتار سکتا ہے؟
صورتِ مسئولہ میں اگر بیوی کے محرم رشتہ داروں کی موجود ہوں تو ان کی موجودگی میں شوہر کے لیے بلا ضرورت بیوی کو ہاتھ لگانا یا قبر میں اتارنا شرعاً جائز نہیں، البتہ بغیر چھوئے صرف بیوی کو دیکھنے میں کوئی حرج نہیں۔
"فتاویٰ شامی" میں ہے:
"(ويمنع زوجها من غسلها ومسها لا من النظر إليها على الأصح) منية.
(قوله لا من النظر إليهما على الأصح) عزاه في المنح إلى القنية، ونقل عن الخانية أنه إذا كان للمرأة محرم يممها بيده وأما الأجنبي فبخرقة على يده ويغض بصره عن ذراعها وكذا الرجل في امرأته إلا في غض البصر."
(کتاب الصلاۃ، باب صلاۃ الجنازۃ، 2/ 198، ط:سعید)
فقط واللہ أعلم
فتوی نمبر : 144511100784
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن