بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

بیوی کی وفات کے بعد شوہر کا بیوی کو بلا ضرورت چھونا یا قبر میں اتارنا جائز نہیں


سوال

كيا بیوی کی وفات کے بعد شوہر بیوی کو ہاتھ لگا سکتا ہے؟ اور کیا قبر میں اتار سکتا ہے؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں اگر بیوی کے محرم رشتہ داروں کی موجود ہوں تو  ان کی موجودگی میں شوہر کے لیے بلا ضرورت بیوی کو ہاتھ لگانا یا قبر میں اتارنا شرعاً جائز نہیں، البتہ بغیر چھوئے صرف بیوی کو دیکھنے میں کوئی حرج نہیں۔

"فتاویٰ شامی" میں ہے:

"(ويمنع زوجها من غسلها ومسها لا من النظر إليها على الأصح) منية.

(قوله لا من النظر إليهما على الأصح) عزاه في المنح إلى القنية، ونقل عن الخانية أنه إذا كان للمرأة محرم يممها بيده وأما الأجنبي فبخرقة على يده ويغض بصره عن ذراعها وكذا الرجل في امرأته إلا في غض البصر."

(کتاب الصلاۃ، باب صلاۃ الجنازۃ، 2/ 198، ط:سعید)

فقط واللہ أعلم


فتوی نمبر : 144511100784

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں