میرے جڑواں بھتیجے پیدا ہوئے ہیں،ایک کانام بہداد احمد اور دوسرے کا ابرک احمد رکھا ہے ،کیااس طرح نام رکھناشرعاً صحیح ہے؟
واضح رہے کہ بہداد نام کا معنیٰ ہے: درکمال عدل وداد بہترین ھدیہ خداوند ،آفریدہ خوب ،( ترجمہ) انتہائی عدل والا اللہ تعالیٰ کی طرف سے بہترین تحفہ اور اچھی پیدائش ۔(ماخوذ از دہ خدا) اورابرق۔ع۔ ابرک ۔ف ۔اسم مذکر +س (ابھرک )ابرک نام کامعنیٰ ایک کافی چمکدار جوہر کاہے،جو پیاز کی طرح پرت درپرت پہاڑوں کے نیچے سے نکلا کرتاہے،جب اسے صاف کرتے ہیں تو اس کے بڑے بڑےورق بالکل آئینہ کے مانند ہوجاتے ہیں،ابرق آگ میں رکھنے سے نہیں جلتا،البتہ برقی آگ اس کو جلا سکتی ہے ،سُنار لوگ چھوٹے چھوٹے زیور اسی پر رکھ کر جھالتے ہیں،ہندی میں اسے بھوڈل او چلچل ،سنسکرت میں ابھرک،فارسی میں ستارہ زمین وابرک کہتے ہیں۔فرہنگ آصفیہ(1/ 87)۔
یہ دونوں نام اپنے درست معنی کے اعتبار سے رکھے توجاسکتے ہیں لیکن بہتر یہ ہےکہ نام انبیاءعلیھم الصلاۃ والسلام یاصحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین یا کسی بزرگ ہستی کے نام کے مطابق رکھنا چاہیے۔
شرح السنۃ للبغوی میں ہے:
"عن أبي وهب الجشمي، وكانت، له صحبة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: تسموا باسم الأنبياء، أحب الأسماء إلى الله عبد الله وعبد الرحمن وأصدقها حارث وهمام وأقبحها حرب ومرة"
(باب التسمية باسم النبي صلى الله عليه وسلم،12/ 334، ط: المكتب الإسلامي،بيروت)
فقط والله أعلم
فتوی نمبر : 144408100518
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن