بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

23 ذو الحجة 1445ھ 30 جون 2024 ء

دارالافتاء

 

بے نمازی کو قربانی میں شریک کرنے کا حکم


سوال

قربانی میں بے نمازی کو شریک کرسکتے ہیں ، جو بالکل نماز کا پابند نہ ہو ؟

جواب

بے نمازی کی آمدن اگر حلال ہے تو اس  کو قربانی میں شریک  کرسکتے ہیں اور اس کے شریک ہونےسے بھی سب کی قربانی ہو جائے گی، بشرطیکہ کہ نیت اللہ تعالیٰ کی رضا ہو گوشت کھانا مقصد نہ ہو۔

در مختار میں ہے :

"وشرعا (ذبح حيوان مخصوص بنية القربة في وقت مخصوص. وشرائطها: الإسلام والإقامة واليسار الذي يتعلق به) وجوب (صدقة الفطر) كما مر (لا الذكورة فتجب على الأنثى) خانية (وسببها الوقت) وهو أيام النحر."

(کتاب الاضحیۃ،ج:6،ص:312،سعید)

فقط واللہ اعلم 


فتوی نمبر : 144511101177

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں