بیٹی کا إرسا یا إرسہ نام رکھنا کیسا ہے؟
عربی زبان میں ”إرساء “ (إِرْسَاء) کے معنی جمانے ، مضبوطی سے قائم کرنے اور کسی چیز کو ثابت اور استوار کرنے کے آتے ہیں، اس معنی کے اعتبار سے لڑکی کا نام یہ نام رکھا جاسکتا ہے، البتہ زیادہ بہتر یہ ہے کہ بچی کا نام صحابیات رضوان اللہ علیہن اجمعین ، تابعات اور نیک مسلمان خواتین ؒ کے ناموں پر رکھا جائے۔
المعجم الوسيط میں ہے:
"(أرسى) الشيء رسا يقال أرست السفينة والشيء أثبته يقال أرسيت السفينة والوتد في الأرض ضربه فيها، (الراسي) الثابت الراسخ (ج) الرواسي."
(1 / 345، باب الراء، ط: دار الدعوة)
فقط واللہ أعلم
فتوی نمبر : 144407101061
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن