بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيم

20 شوال 1446ھ 19 اپریل 2025 ء

دارالافتاء

 

بھائی کو زکات دینے کا حکم


سوال

ایک شخص کے تین بیٹے ہیں،  ان میں سے ایک علیحدہ رہ رہا ہے،  والد اور بھائیوں سے،  اور باپ نے ان دو بھائیوں کو اپنی جائیداد کا مکمل اختیار دیا ہے،  اب یہ دو بھائی اپنے اس تیسرے بھائی کو جو کہ مستحق زکات ہے زکات دے سکتے ہیں کہ نہیں؟

جواب

صورتِ مسئولہ میں جب مذکورہ بھائی اپنے بھائیوں سے علیحدہ رہ رہا ہے، اور  زکات کا مستحق بھی ہے، تو اس کو زکات دینا جائز ہے۔

فتاوی شامی  میں ہے:

"قید بالولاد لجوازه بقیة الأقارب کالإخوة و الأعمام و الأخوال الفقراء بل هم أولی؛ لأنه صلة وصدقة".

(کتاب الزکوۃ، باب المصارف، ج:2،  ص:346 ، ط:ایچ ایم سعید)

فقط والله أعلم


فتوی نمبر : 144603102603

دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن



تلاش

سوال پوچھیں

اگر آپ کا مطلوبہ سوال موجود نہیں تو اپنا سوال پوچھنے کے لیے نیچے کلک کریں، سوال بھیجنے کے بعد جواب کا انتظار کریں۔ سوالات کی کثرت کی وجہ سے کبھی جواب دینے میں پندرہ بیس دن کا وقت بھی لگ جاتا ہے۔

سوال پوچھیں