والدین کا انتقال کے بعد ایک بیٹا اور تین بیٹیوں میں میراث تقسیم ہوچکی تھی،جس میں ایک بیٹی اور ایک بیٹا شادی شدہ تھے اور دو کنواری بیٹیاں تھی،وراثت میں فلیٹ،سونا اور نقدی شامل تھی،فلیٹ ،سونا،نقدی اور دیگر اشیاء تینوں بیٹیوں کو وراثت میں دیا گیا تھا،اب اس میں دو کنواری بیٹیوں کا انتقال ہوگیا ہے،ان دو کے ورثاء میں صرف ایک بھائی اور ایک بہن ہے،مرحومہ بہنوں کی میراث بھائی اور بہن میں کیسے تقسیم ہوگی؟
مرحومہ بہنوں کی میراث کی تقسیم کا شرعی طریقہ یہ ہے کہ مرحومہ بہنوں کی تجہیز وتکفین کاخرچہ نکالنے کے بعد،اگر مرحومہ بہنوں کے ذمہ کوئی قرض ہو اس کو کل مال سے ادا کرنے کے بعد،اور اگر مرحومہ بہنوں نے کوئی جائز وصیت کی ہو،اس کو باقی مال کے ایک تہائی ترکہ سے نافذ کرنے کے بعد بقیہ کل ترکہ منقولہ وغیر منقولہ کو تین حصوں میں تقسیم کرکے بھائی کو دو حصے اور بہن کو ایک حصہ ملے گا۔
صورت تقسیم یہ ہے:
میت:3
بھائی | بہن |
2 | 1 |
یعنی فیصد کے اعتبار سے بھائی کو66.667 فیصد اور بہن کو 33.33 فیصد ملے گا۔
فقط واللہ اعلم
فتوی نمبر : 144601102096
دارالافتاء : جامعہ علوم اسلامیہ علامہ محمد یوسف بنوری ٹاؤن